پاکستان اپنے بیرونی قرضوں کو ری شیڈول کرنے کی کوشش نہیں کر رہا، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے خطیر رقم درکار ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کا فنانشل ٹائمز کو انٹرویو

139

اسلام آباد۔19اکتوبر (اے پی پی):وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے بیرونی قرضوں کو ری شیڈول کرنے کی کوشش نہیں کر رہا لیکن اسے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سڑکوں، پلوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی تعمیر نو جیسے بڑے منصوبوں کے لیے خطیر رقم درکار ہے، سائنسدانوں نے سیلاب کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا نتیجہ قرار دیا ہے، ہم صرف موسمیاتی انصاف مانگ رہے ہیں، تلافی کا لفظ بالکل استعمال نہیں کر رہے۔

لاہور میں اپنی رہائشگاہ پر ”فنانشل ٹائمز” کو ایک انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم کسی بھی قسم کے اقدامات بشمول ری شیڈولنگ یا موریٹوریم کے لیے نہیں کہہ رہے ہیں بلکہ اضافی فنڈز مانگ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات اور جو کچھ ہمیں موصول ہوا ہے اس کے درمیان بہت بڑا فرق ہے جو روز بروز وسیع ہوتا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم واضح طور پر فکر مند ہیں کیونکہ اگر عدم اطمینان گہرے سیاسی عدم استحکام کا باعث بنتا ہے اور ہم اپنے بنیادی تقاضوں اور اہداف کو پورا نہیں کر پاتے ہیں تو یہ ظاہر ہے کہ گھمبیر مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ کسی بھی قسم کے خطرے کے لحاظ سے نہیں کہہ رہا لیکن اس کا حقیقی امکان موجود ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم صرف موسمیاتی انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، ہم ”معاوضہ” کا لفظ بالکل استعمال نہیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جہاں سے بھی ہو سکے اضافی فنڈز حاصل کرے گا، ہم موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والی تباہی کا شکار ہیں اور اس کے خلاف جنگ میں ہیں، کل کوئی دوسرا ملک بھی ہو سکتا ہے اور ہم نہیں چاہتے کہ ایسا ہو۔