اسلام آباد۔21اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت وسماجی تحفظ شازیہ مری نے کہا ہےکہ پاکستان تحریک انصاف کے لئے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر ردعمل کا قابل احترام اور جمہوری طریقہ ملک میں افراتفری پھیلانے کی بجائے پرامن احتجاج اور قانونی راستہ اختیار کرنا ہے۔
جمعہ کو یہاں وزیراعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ انتشار کی سیاست نہ 90 کی دہائی میں کامیاب ہوئی اور نہ آج ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان جس طرح سے ایسے فیصلوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہیں ،اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان میں سیاسی تربیت کا فقدان ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی حالیہ سیاسی تاریخ کے مطابق ہمیشہ دوسروں کو چور اور ڈاکو کہا تاہم ان کی چوری کا پتہ چلنے پر الیکشن کمیشن نے انہیں نااہل قرار دے دیا۔
شازیہ مری نے کہا کہ اگر فیصلہ آپ کے خلاف آتا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ ملک میں افراتفری پھیلانے لگیں اور عوام کا جینا مشکل کر دیں۔انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس تو صرف شروعات ہے۔ عمران خان کے خلاف کئی سنگین مقدمات ہیں جن میں سے ایک غیر ملکی فنڈنگ کیس بھی ہے جس میں درخواست کسی دوسری جماعت کے نہیں بلکہ پی ٹی آئی کے اپنے بانی رکن نے دائر کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قانونی ٹیم نے 8-10 اسٹے آرڈر لے لیے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے کارروائی کو خفیہ رکھنے کے لیے درخواست بھی دائر کی گئی۔
انہوں نے سوال کیا کہ اگر عمران خان صادق اور امین ہیں تو وہ کیوں ڈررہے ہیں اور کارروائی کو خفیہ رکھنے کا کہہ رہے ہیں ۔شازیہ مری نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی لیگل ٹیم کنفیوژ تھی اور غلط بیانی کی مرتکب ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے دوسروں کی نااہلی پر مٹھائیاں تقسیم کیں لیکن پیپلز پارٹی کے کارکن آج ایسا نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے کئی مقدمات کا سامنا کیا ۔رنگ روڈ سکینڈل، بشریٰ بی بی کے کرپشن میں ملوث ہونے، فرح گوگی کیس کا حوالہ دیتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ عمران خان خود کو کرپٹ اور بڑا ڈاکو قرار دے چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ توشہ خانہ کے معاملے میں اس کی چوری بھی ایک منفرد نوعیت کی ہے۔