اکادمی ادبیات پاکستان کے زیر اہتمام تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا دوسر ا روز

384

اسلام آباد۔1نومبر (اے پی پی):اکادمی ادبیات پاکستان کے زیر اہتمام دائرہ علم و ادب پاکستان کے اشتراک سے منعقدہ 3 روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے دوسرے روز بھی مختلف پروگرام منعقد ہوئے۔تقریب کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام تھے۔ سینیٹر عرفان صدیقی، مہمان اعزاز تھے ۔ وفاقی سیکرٹری قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن فارینہ مظہر، چیئرمین اکادمی ادبیات پاکستان ڈاکٹر یوسف خشک، امجد اسلام امجد اور محمود شام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

کانفرنس میں بچوں کے ادب کے حوا لے سے مختلف پروگرامزسے متعلق بیرون ممالک سے آن لائن جبکہ پاکستان میں موجود بچوں کے ادب کے ماہرین بھی شریک تھے۔ کانفرنس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے متعلق شخصیات بھر پور شرکت کررھے ہیں۔ یہ اس لحاظ سے ایک یادگار تقریب ہے جس میں پاکستان اور محتلف ممالک کے بچوں کے ادب سے وابستہ سکالرز کی اتنی بڑی تعداد ایک جگہ موجود ہے۔ اکادمی ادبیات پاکستان ملک میں ادیبوں شاعروں اور پاکستانی ادب کے فروغ کے لیے کام کرنے والا واحد قومی ادارہ ہے۔

بچوں کی فلا ح و بہبود اور تعلیم و تربیت کے لئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے اور کانفرنس اس حوالے سے ایک قابل تحسین اقدام ہے۔ترقی یافتہ قوموں نے جتنا کچھ بڑوں کے ادب کی فلاح اور تعلیم و تربیت کے لیے کام کیا اس سے بڑھ کر بچوں کے لئےبھی کیاہے۔ پاکستان میں بھی بچوں کو تعلیم کی آسان سہولتیں فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔کانفرنس میں ادیبوں اور دانشوروں نےملک و قوم کی خاطر بچوں کے ادب تخلیق کرنے کی روایت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لکھنے والوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کا ادب تخلیق کرتے ہوئے اسلام کے اصولوں اور ہماری مشرقی اعلی انسانی اقدار کو ملحوظ خاطر رکھیں۔

شرکاء نے اکادمی ادبیات پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر یوسف خشک اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ان کی قیادت میں یہ ادارہ بہت فعال انداز میں کام کر رہا ہے ۔ یہ کانفرنس سلسلہ آگے بڑھانے کا ذریعہ بنے گی اور اس کے نتیجے میں ایسی سفارشات سامنے آئیں گے جن پر عمل کر کے بچوں کے ادب کی روایت کو تقویت دینے اور اس کی تاثیر میں گراں قدر اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔پاکستانی ادب میں ہر دور میں بچوں کے لیے لکھنے والے مایہ ناز اہل قلم موجود رہے۔

ہمارے قومی شاعر علامہ محمد اقبال اصل میں بچوں کے بھی سب سے بڑے شاعر ہیں۔انھوں نےاپنی شاعری کے ذریعے بچوں کو جو پیغامات دیئے، وہ انہیں حفظ ہیں اور ہمیں ایک اچھے مستقبل کی نوید دیتے ہیں۔اکادمی ادبیات پاکستان کا مینڈیٹ جہاں قومی و علاقائی ادب کو فروغ دینا ہے۔ وہاں پر بچوں کے ادب کو بھی فروغ دینا ہمارے دائرہ کار میں شامل ہے۔انھی باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اکادمی ادبیات پاکستان کے زیر اہتمام ’’ بچوں کا ادب،ماضی، حال اور مستقبل‘‘ کے موضوع پر اس 3 روزہ بین الاقوامی ادبی کانفرنس کا انعقاد کیا ہے۔اورملک بھر سے بچوں کے ادیبوں اور بچوں کے ادب پر کام کرنے والے محققین سے مقالوں کی تلخیص بھیجنے کی استدعا کی گئی تھی۔

ماضی میں بھی اکادمی کے زیر انتظام مختلف اوقات میں بچوں کے ادب کے فروغ کے لیے مختلف علمی و ادبی منصوبے جاری کیے گئے اور کتب و جرائد شائع ہوئیں۔ اکادمی ادبیات پاکستان نے سہ ماہی ادبیات اطفال کے4خصوصی نمبر شائع کیے ہیں جس میں1947 سےلے کر2022تک پاکستان کے بچوں کے ادب کی تاریخ محفوظ کر دی گئی ہے اکادمی ادبیات پاکستان کےپلیٹ فارم سے حکومتی سطح پر بچوں کی پہلی عالمی کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ اس کے تین دن میں اندرون و بیرون ملک سے 24 زبانوں کےڈیڑھ سو اسکالرز اپنے بچپن کے تجربات کے ساتھ تحقیقی، تنقیدی و تخلیقی تجربات پیش کررھے ہیں۔