اسلام آباد۔21نومبر (اے پی پی): چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین احمد وانی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں تعلیمی اداروں کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے جامع اقدامات کئے جا رہے ہیں جبکہ اعلیٰ تعلیم کے میدان میں نوجوانوں کیلئے تعلیم فنانس سکیم متعارف کرائی جا رہی ہے،علاقے کے184 سکولوں کو بجلی اور پانی کی بلا تعطل فراہمی کیلئے شمسی توانائی پر بھی منتقل کیا جا رہا ہے۔اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ گلگت بلتستان میں تعلیمی اداروں کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے جامع اقدامات کئے جا رہے ہیں جن کامقصد تعلیمی اداروں میں پانی اور بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی پر منتقل کئے جانے والے تعلیمی اداروں کونہ صرف سولر بیک اپ فراہم کیا جائے گا بلکہ طویل لوڈشیڈنگ کے مسائل پر قابو پانے کیلئے اضافی بیٹریوں کے تحت بیک اپ بھی دستیاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کوشش سے پہاڑی علاقوں کے عوام کے معیار زندگی میں نمایاں تبدیلی واقع ہوگی اور نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کی سہولیات حاصل ہونگی جو گلگت کے بعد سکردو میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک کے قیام کی راہ ہموار کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہر نسل کو نئے انقلاب کی ضرورت ہوتی ہے اور یہاں گلگت بلتستان میں ہم ٹیکنالوجی کے انقلاب پر یقین رکھتے ہیں ۔ اس حوالہ سے حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے سپیشل کمیونیکشن آرگنائزیشن کے تعاون سے گلگت کے بعد سکردو میں آئی ٹی پارک بھی قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لینڈ سکیپ میں تبدیلیاں لائی جائیں گی اور اس کو ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر سمارٹ شہروں میں تبدیل کیا جائے گا اور ٹیکنالوجی کی ترقی سے علاقے کی معیشت کو وسعت ملے گی۔ انہوں نے کہاجوانوں کی تعلیم وتربیت کیلئے تعلیم فنانس سکیم بھی متعارف کرائی جا رہی ہے۔ اس سکیم کےتحت گلگت بلتستان کے طلبا ہائر ایجوکیشن پروگرام کے تحت پاکستان کی 15 بہترین یونیورسٹیوں میں داخلے حاصل کرسکیں گے اور ان کو تمام تعلیمی اخراجات اور فیسوں کیلئے 100فیصد قرضے فراہم کئے جائیں گے۔
\932