اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کسان پیکج کے تحت زرعی ٹیوب ویلوں کیلئے بجلی کے نرخ 16.60 روپے فی کلو واٹ آور کی بجائے 13 روپے فی کلو واٹ آور مقرر کرنے کی منظوری دیدی

136

اسلام آباد۔29نومبر (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم پاکستان کے کسان پیکج کے تحت زرعی ٹیوب ویلوں کیلئے بجلی کے نرخ 16.60 روپے فی کلو واٹ آورکی بجائے 13روپے فی کلو واٹ آور مقررکرنے کی منظوری دیدی ہے جس کا اطلاق یکم نومبر 2022 سے ہوگا۔اجلاس میں کئی وزارتوں کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹس اور تمباکو کیلئے امدادی قیمتوں کی منظوری بھی دی گئی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) کااجلاس منگل کویہاں وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا جس میں وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ طارق بشیر چیمہ،وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وفاقی وزیر منصوبہ بندی،ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال، ایم این اے و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو طارق محمود پاشا، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت و صنعت رانا احسان افضل، وفاقی سیکرٹریز، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزارت خزانہ کی جانب سے دوسرے ضمنی ٹرسٹ ڈیڈ کے ذریعے کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹ فنڈ کے آغاز کے بارے میں سمری پیش کی گئی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومت پاکستان اور کمرشل کے مشترکہ اقدام کے طور پر پاکستان مارگیج ری فنانس کمپنی لمیٹڈ(پی ایم آر سی ایل) قائم کی گئی تھی تاکہ بینک/ترقیاتی مالیاتی ادارے (ڈی ایف آئیز) کیپٹل ڈیٹ مارکیٹ سے اٹھا کر درمیانی اور طویل مدتی قرضے سستی شرح پر فراہم کر سکیں۔پی ایم آر سی نے ٹرسٹی ہونے کے ناطے پہلی ضمنی ٹرسٹ ڈیڈ کے تحت ٹرسٹ سکیم کریڈٹ گارنٹی کے عنوان سے ایک سکیم شروع کی تاکہ ہائوسنگ سیکٹر میں فنانسنگ کے حوالہ سے رسک کور کی فراہمی کو وسعت دی جا سکے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ عالمی بینک نے ہائوسنگ فنانس پراجیکٹ کیلئے حکومت پاکستان کے لئے ایک اضافی کریڈٹ لائن کی منظوری دی ہےجوکریڈٹ گارنٹی ٹرسٹ فنڈ میں منظور ہو سکتی ہے۔مندرجہ بالا کے پیش نظر ای سی سی نے دوسری ضمنی ٹرسٹ ڈیڈ کے ذریعے کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹ سکیم برائے کم آمدنی والے مکانات کے عنوان سے 85 ملین ڈالر کی نئی سکیم شروع کرنے کی اجازت دی جو ہائوسنگ سیکٹر میں فنانسنگ سے مالیاتی اداروں کو رسک کور فراہم کرنے کیلئے عالمی بینک سے حاصل کئے جائیں گے۔

اجلاس میں وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے فکسیشن اور تمباکو کی فصل 2023 کی کم از کم اشاریوں کی قیمتوں کے نوٹیفکیشن کے حوالے سے سمری پیش کی۔ ای سی سی نے تفصیلی غور و خوض کے بعدمختلف اقسام کیلئے کم از کم قیمتوں کی منظوری دی۔ میدانی علاقہ کیلئے تمباکو کی قیمت 310 روپے فی کلو جبکہ ذیلی پہاڑی علاقہ کیلئے تمباکو کی فی کلو قیمت 351 روپے مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔ اسی طرح ڈارک ایئر کیورڈ ٹوبیکو (ڈی اے سی) کی قیمت 190 روپے، سفید پٹہ 146، برلی 223 روپے اور نسوار/ نسوار/ حقہ اور دیگر تمباکو اور اس کی مصنوعات کیلئے قیمت 146 روپے فی کلو مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں پاور ڈویژن کی جانب سے الیکٹرک کیلئے یکساں ٹیرف کے حوالہ سے سمری پیش کی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ کے الیکٹرک کی قابل اطلاق یکساں متغیر نرخوں میں ترمیم کی ضرورت ہے۔اجلاس کوبتایاگیا کہ عام سپلائی ٹیرف-رہائشی، عام سپلائی ٹیرف-تجارتی، صنعتی سپلائی ٹیرف، بلک سپلائی ٹیرف، ایگریکلچر ٹیرف اور ریکوری کے ساتھ پبلک لائٹنگ میں زمرہ وار اضافہ سمیت ملک بھر میں یکساں ٹیرف برقرار رکھاجائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس طرح کی ایڈجسٹمنٹ چار ماہ کی مدت پر لاگو ہوگی۔22 اکتوبر سے 23 جنوری تک کی کھپت صارفین سے دسمبر 22 سے بالترتیب مارچ میں وصول کی جائے گی۔ ای سی سی نے غور و خوض کے بعد اس تجویز کی منظوری دی۔

پاور ڈویژن کی ایک اور سمری پر ای سی سی نے93.438 بلین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی جن کی تین میں سے ہر ایک قسط 31.146 بلین روپے کی ہوگی۔ اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے مختلف شعبوں کے لئے ریگولیٹری ڈیوٹیز (آر ڈیز) پر نظرثانی کر کے انفرادی ٹیرف کو معقول اور مناسب بنانے سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد سمری کی منظوری دیدی۔ وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کی جانب سے پیش کردہ سمری پر ای سی سی نے کسان پیکج 2022 کے تحت بجلی کیلئے بنیادی ٹیرف کی منظوری دیدی۔ کسان پیکج کے تحت زرعی ٹیوب ویل کی بجلی کے نرخ 16.60 روپے فی کلو واٹ آورکی بجائے 13 روپے فی کلو واٹ آورہو گی، اس کا اطلاق یکم نومبر 2022 سے ہوگا۔

اجلاس میں وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے حکومت کے اقدامات، پروگرام اور منصو بوں کے بارے میں جامع میڈیا آگاہی مہم شروع کرنے کے لئے بجٹ مختص کرنے سے متعلق سمری پیش کی گئی ، ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد سیلاب سے متعلق میڈیا مہم کیلئے 2 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی۔

ای سی سی نے موجودہ مالی سال 2022-23 کے لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے حق میں 15 ارب رو پے کی منظوری دی جس میں سے 5 ارب روپے فوری طور پرجاری کیے جائیں گے جبکہ بقایا فنڈز پہلی رقم کے استعمال پر قسطوں میں جاری کئے جائیں گے۔اجلاس میں ہائوسنگ اینڈ ورکس کی وزارت کیلئے 162.521 ملین روپے،ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ گوجرہ میں ریلوے انڈر پاس کی تعمیرکی ترقیاتی سکیم پر عملدرآمد کیلئے 250 ملین روپے اور ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ترقیاتی سکیموں پر عملدرآمد کیلئے 144.210ملین روپے کی منظوری بھی دی گئی۔