صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے چیئرمین ایف پی ایس سی کیپٹن (ر) زاہد سعید کی ملاقات

285

اسلام آباد۔7دسمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن ملک کا اعلیٰ ترین امتحانی ادارہ ہے ، اسے ہر لحاظ سے بہترین ہونا چاہیے ، کمیشن کے ممبران کی مہارت ، امتحان ، انٹرویو اور سرکاری عہدوں پر بھرتی کیلئے موزوں امیدواروں کے انتخاب کا طریقہ کار عالمی معیار کے مطابق ہونا چاہیے، ملازمت کے لئے مناسب شخص کے انتخاب کو یقینی بنا کر سول سروس کے معیار میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن (ایف پی ایس سی) کے چیئرمین کیپٹن (ر) زاہد سعید سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے بدھ کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی اور انہیں ایف پی ایس سی کی سالانہ رپورٹ 2021 پیش کی۔ سیکرٹری ایف پی ایس سی سید حسنین مہدی اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور صدر سیکرٹریٹ کے سینئر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

صدر مملکت نے سرکاری عہدوں پر بھرتی کیلئے امتحان کے طریقہ کار کو بروقت اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ انٹرویوز کے لیے معیاری سوالات کا انتخاب اور جائزہ لیتے ہوئے جوابات کو شماریاتی اور سائنسی بنیادوں پر جانچا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بہترین طریقوں سے سیکھنے ، تعصبات ختم کرنے کیلئے ٹیکنالوجی اور امتحان اور انتخاب کے معیار کو مسلسل بہتر کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایف پی ایس سی کو بہترین شہرت اور متعلقہ تجربے کے حامل ایک کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنی چاہئیں تاکہ ایف پی ایس سی کو اپنے امتحان اور انتخاب کے معیار کا جائزہ لینے، درکار بہتری کی نشاندہی کرنے اور اسے دنیا کی بہترین سلیکشن اور ریکروٹنگ ایجنسیوں کے برابر لانے کے لئے حل تجویز کرنے میں مدد مل سکے۔

صدر نے کہا کہ بھرتی کے عمل کو جدید ترین انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی ٹولز کو شامل کرکے مزید موثر اور شفاف بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایف پی ایس سی اعلیٰ ترین جانچ کرنے والا ادارہ ہونے کے ناطے حکومت کے لیے معیاری انسانی وسائل کی دستیابی میں بہتری لانے کے لیے کوششیں کرے اور انتخابی عمل کو عالمی معیار کے مطابق اپ ڈیٹ کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ سطح کے انتخاب اور بھرتی کے عمل کو جدید ترین امتحانات اور انٹرویو کی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے مسلسل بہتر بنانا ہوگا تاکہ امیدوار مطلوبہ معیار پر پورا اتر سکیں۔

انہوں نے اقلیتوں کے کوٹہ، دیہی سندھ میں خواتین کے کوٹہ اور بلوچستان کے لیے مختص اسامیوں کی عدم تکمیل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایسی آسامیاں معیار پر سمجھوتہ کیے بغیر ترجیحی بنیادوں پر پُر کی جائیں۔ اس موقع پر چیئرمین ایف پی ایس سی نے کمیشن کی سالانہ رپورٹ 2021 پیش کی اور بتایا کہ گزشتہ سال، ایف پی ایس سی نے کوویڈ 19 کے باوجود متعلقہ ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے قومی سطح کے امتحانات بخوبی منعقد کئے۔

انہوں نے بتایا کہ جنرل بھرتی کے تحت، ایف پی ایس سی کو 2021 کے دوران 509,955 درخواستیں موصول ہوئیں، اور مختلف آسامیوں پر تقرری کے لیے 2161 امیدواروں کی سفارش کی۔ انہوں نے کہا کہ 2021 میں، ایف پی ایس سی کو سی ایس ایس کے مقابلہ جاتی امتحان 2021 کے لیے 39,650 درخواستیں موصول ہوئیں، 17,240 امیدوار امتحان میں شریک ہوئے جن میں سے 365 امیدوار وں نے امتحان کے تحریری حصے کو پاس کیا۔

انہوں نے کہا کہ کمیشن نے سی ایس ایس امیدواروں کے لیے پہلی بار کثیر الانتخابی سوالات پر مبنی ابتدائی ٹیسٹ منعقد کیا، جس کے لئے 61,725 درخواستیں موصول ہوئیں۔