وبائی امراض انسانی زندگیوں پر تباہ کن اثرات مرتب کرتی ہیں، ان سے نمٹنے کیلئے صحت کا مربوط نظام ناگزیر ہے،وفاقی وزیرآغاحسن بلوچ

201

اسلام آباد۔7دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے کہا ہے کہ الائنس آف انٹرنیشنل سائنس آرگنائزیشن (اے این ایس او)جاپان ایلومینی ایسوسی ایشن (ایم اے اے پی)اور پاکستان اکیڈمی آف سائنسز(پی اے ایس) کی مشترکہ کاوشوں سے وبااور وبائی امراض کے حوالے سے تالیف کردہ تحقیقی، سائنسی، طبی اور تکنیکی ماہرین کی آرا پر کتاب وبائی امراض کی روک تھام اور علاج معالجے کے اقدامات انسانیت کی فلاح بہبود کیلئے ایک بہترین کاوش ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان اکیڈمی آف سائنسز (پی اے ایس)میں وبائی امراض کے حوالے سے منعقدہ تین روزہ کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وبائی امراض انسانی زندگیوں پر تباہ کن اثرات مرتب کرتی ہے، کورونا وائرس وبائی امراض کی ایک بڑی مثال ہے، اس سے طویل مدتی بنیادوں پر سماجی اور اقتصادی ترقی متاثر ہوتی ہے، یہ عالمی سطح پر انسانی صحت کے مسائل پیدا کرکے اقوام کے باہمی روابط کو منقطع کرتے ہیں، باہمی روابط کے منقطع ہونے سے معاشی مسائل پیدا ہوجاتے ہیں جس سے غریب ممالک بڑے پیمانے پر متاثر ہوجاتے ہیں، معیشت بیٹھ جاتی ہے اور ایک انسانی المیہ جنم لیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر حادثہ نئے مواقع کی تلاش کا سبب بنتا ہے،کووڈ نے بھی دنیا کو ایک موقع دیا ہے کہ مساوی بنیادوں پر پائیدار پالیسی مرتب کی جائے، ایک ایسا سماجی معاہدہ مرتب کیا جائے جو مساوی بنیادوں پر حقوق کا تحفظ کرکے آزادی اور احترم کے ساتھ ساتھ تمام اقوام ترقی کے یکساں مواقع پیدا کئے جائیں۔

آغا حسن بلوچ نے کہا کہ یہ بات بہت اہم ہے کے علاقائی، قومی اور عالمی سطح پر وبائی امراض کے بارے میں آگاہی معلومات کا تبادلہ بہتر تعلیم اور سائنسی تحقیق ان امراض سے نمٹنے کے موثر ذرائع ہیں، وبا اور وبائی امراض سے نمٹنے کیلئے ہمارے پاس صحت کا ایک مربوط نظام ہونا چاہئے، کسی بھی ہنگامی حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے ہم ہمہ وقت تیار ہوں، صحت کا یہ نظام صرف انسانی زندگی تک محدود نہ ہو بلکہ پودوں، فصلوں اور جانوروں کی حفاظت کی حد تک بھی ہو جس کی وجہ سے انسانی زندگی دم قدم ہے۔

انہوں نے پاکستان اکیڈمی آف سائنسز(پی اے ایس)میں پوسٹر کمپیٹیشن میں ملک بھر سے پانچ سوامیدواروں میں سے پوسٹر کمپیٹیشن میں عمدہ اور نمایاں کارکردگی دکھانے والوں میں شیلڈ اور انعامات تقسیم کئے۔