ٹیکس دہندگان کے زیر التوا مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ ریونیو کے تحفظ کے لیے عدالتوں میں زیر التواء ریونیو کے مقدمات کی موثر پیروی کریں،چیئرمین ایف بی آرعاصم احمد کی تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیوکو ہدایت

65
چیئرمین ایف بی آر

اسلام آباد۔10دسمبر (اے پی پی):چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) عاصم احمد نےتمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو (سی سی آئی آر) کو ہدایت کی کہ وہ ٹیکس دہندگان کے زیر التوا مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ ریونیو کے تحفظ کے لیے عدالتوں میں زیر التواء ریونیو کے مقدمات کی موثر پیروی کریں۔

ہفتہ کو جاری بیان کے مطابق انہوں نے بڑے ٹیکس دہندگان کے دفتر میں اجلاس کے دوران دسمبر 2022 کے لیے تفویض کردہ اہداف کے حوالے سے تمام چیف کمشنرز کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو کی طرف سے موجودہ مہینے کے بجٹ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے تفصیلی پریزنٹیشنزاور حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا گیا۔تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو نے دسمبر 2022 کے ساتھ ساتھ مالی سال 2022-23 کی دوسری سہ ماہی کے لیے مقرر کردہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے قابل عمل حکمت عملی بھی پیش کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے تمام سی سی آئی آرز کو ہدایت کی کہ وہ محصولات کو مؤثر طریقے سے محفوظ کریں اور رواں ماہ اور 31 دسمبر 2022 کو ختم ہونے والی دوسری سہ ماہی دونوں کے لیے مقرر کردہ بجٹ اہداف کو پورا کریں۔چیئرمین ایف بی آر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ٹیکس دہندگان کی سہولت ایف بی آر کی پالیسیوں پر کامیاب عمل درآمد کو یقینی بنائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس دہندگان کے زیر التوا مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جانا چاہیے۔

بعد ازاں چیئرمین ایف بی آر نے کسٹمز ہاؤس کراچی میں چیف کلکٹرز اور کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرلز کے اجلاس کی صدارت کی۔چیئرمین نے کسٹمز فیلڈ فارمیشنز پر زور دیا کہ وہ دسمبر کے مہینے کے لیے مقرر کردہ مجموعی ریونیو کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی وضع کریں تاکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی شاندار طریقے سے ختم ہو۔چیف کلکٹرز نے بتایا کہ گزشتہ پانچ مہینوں میں کسٹمز فیلڈ فارمیشنز نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے متعارف کرائے گئے متعدد ضوابط کی وجہ سے درآمدی دباؤ کے باوجود محصولات کے اہداف حاصل کرنے کے لیے بھرپور کوشش کی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر کو تشخیص کے طریقوں اور تشخیص کے طریقہ کار میں انقلاب لا کر غلط انوائسنگ/انڈر انوائسنگ کے رجحان کو روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ اس سلسلے میں کئی نئے ویلیو ایشن رولنگ کے اجراء کے علاوہ متعدد ویلیویشن رولز پر نظر ثانی کی گئی ہے۔انسداد اسمگلنگ پالیسی بھی زیر بحث آئی اور ان کو آگاہ کیا گیا کہ اسمگلنگ کی لعنت پر قابو پانے اور سرحدی علاقوں کو اس رجحان سے بچانے کے لیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔