مکی آرتھر کے دور میں ٹیم ٹاپ پر آئی تھی، ان کے دور میں ٹیم میں بہت نظم و ضبط تھا اور پلیئرز محنت کررہے تھے، بابر اعظم کو سب سے پہلے مکی آرتھر نے ہی سپورٹ کیا تھا،نجم سیٹھی

195
نجم سیٹھی کا ایلیٹ پینلسٹ کے طور پر پاکستان کے مثبت تشخص اجاگر کرنے پر علیم ڈار کا شکریہ

کراچی۔26دسمبر (اے پی پی):پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ مکی آرتھر کے ساتھ مل کر ٹیم بنائی تھی، ان کے دور میں ٹیم ٹاپ پر آئی تھی، آرتھر کے دور میں ٹیم میں بہت ڈسپلن تھا اور پلیئرز محنت کررہے تھے، بابر اعظم کو سب سے پہلے مکی آرتھر نے ہی سپورٹ کیا تھا۔

انہوں نے پیر کو نیشنل سٹیڈیم کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مینجمنٹ کمیٹی کے پاس معاملات چلانے کے لئے مکمل اختیارات ہیں، اصل ہدف 2014 کے آئین کو بحال کرنا ہے، جب ڈپارٹمنٹس اور منتخب باڈی تیار ہو جائے گی تو مینجمنٹ کمیٹی ختم ہو جائے گی، میری تجویز یہ ہوگی کہ ڈپارٹمنٹس ملک کر ریجن کی کرکٹ کو سپورٹ کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے بعد کے 2 چیئرمین کی کارکردگی پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، دکھ ہوتا تھا جب اچھے لوگوں کو میری قربت کی وجہ سے ہٹایا گیا، میرے بارے میں غلط اعداد و شمار پی سی بی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے، جب واپس لاہور جائوں گا تو اصل حقیقت کیا ہے جاری کروں گا۔

ایک سوال کے جواب میں نجم سیٹھی نے کہا کہ حکومت نے بھارت جانے سے منع کیا تو نہیں جائیں گے، حکومت کی تبدیلی پر مستعفی ہونے کا فیصلہ اچھا تھا، ہر وزیراعظم کا حق ہے کہ وہ اپنی ٹیم بنائے، اس وقت بھی طاقتور حلقوں نے کہا تھا کہ آپ رکے رہیں۔انہوں نے کہا کہ سٹیڈیمز کے نام تبدیل کرنے کے حق میں نہیں ہوں، آٹھ دس کروڑ کے لیے نیشنل سٹیڈیم کا نام تبدیل کیا گیا ہے، دنیا میں کہیں کہیں سپانسرکے نام پر سٹیڈیم ہے اس لیے اعتراض نہیں کرنا چاہیے۔

نجم سیٹھی نے مکی آرتھر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مکی آرتھر کے ساتھ مل کر ٹیم بنائی تھی، ان کے دور میں ٹیم ٹاپ پر آئی تھی، آرتھر کے دور میں ٹیم میں بہت ڈسپلن تھا اور پلیئرز محنت کررہے تھے، بابر اعظم کو سب سے پہلے مکی آرتھر نے ہی سپورٹ کیا تھا۔سربراہ پی سی بی میجمنمنٹ کمیٹی نے کہا کہ ہم نے مکی آرتھر سے رابطہ ضرور کیا ہے، مکی آرتھر سے رائے لی ہے کہ کون سے کوچز ہونے چاہئیں، 8، 10 دن میں طے ہو گا کہ کوچنگ سٹاف میں کون ہو گا۔ بھارت جا کر کھیلنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر نجم سیٹھی کا کہنا تھا پاک بھارت کرکٹ کا فیصلہ حکومتی سطح پر ہی ہوتا ہے، بھارت جانے کے معاملہ پر حکومت نے کہا کہ نہ جا تو نہیں جائیں گے، ایشیا کپ کے معاملہ پر اے سی سی میں دیکھیں گے کہ صورتحال کیا ہے، ہم نے ایسا فیصلہ کرنا ہے کہ خود بھی تنہا نہ رہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈپارٹمنٹ کے میچز دیکھنے کوئی نہیں آتا، فینز خود کو شہر اور ریجن کے نام پر ٹیم سے جوڑتے ہیں، میری تجویز یہ ہوگی کہ ڈپارٹمنٹس ملک کر ریجن کی کرکٹ کو سپورٹ کریں۔ویمن لیگ کے حوالے سے نجم سیٹھی کا کہنا تھا ویمن لیگ کا آئیڈیا اچھا ہے، اس پر سنجیدگی سے کام کریں گے لیکن جونیئر لیگ کے بارے میں منفی رائے ہی ملی ہیں، جائزہ لیں گے کہ جونیئر لیگ کا کیا کرنا ہے۔پی ایس ایل کے میچز کوئٹہ میں کرانے کے حوالے سے سربراہ پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کا کہنا تھا کوئٹہ میں کور کمانڈر اور حکومت نے پورے تعاون کا یقین دلایا ہے،

حتمی فیصلہ وہاں کے زمینی حقائق دیکھ کر کریں گے۔سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ سے متعلق سوال پر نجم سیٹھی کا کہنا تھا رمیز راجا کی عزت کرتا ہوں، ان کو کمنٹری سے بالکل نہیں روکا جائے گا، ہم رمیز راجا کی کمنٹری کی مخالفت نہیں کریں گے۔قومی ٹیم کے کپتان سے متعلق سوال پر نجم سیٹھی نے کہا کہ بابر اعظم پاکستان کا سٹار ہے، وہ ہمارے دلوں میں ہے، بابر کے بغیر ٹیم کا مزہ نہیں ہو گا، کرکٹ ٹیم کے معاملات کرکٹ کے لوگوں پر چھوڑوں گا۔