سمندر پار پاکستانیوں کی فلاح و بہبود موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے،سپیکر قومی اسمبلی

208
راجہ پرویز اشرف

اسلام آباد۔1جنوری (اے پی پی):قومی اسمبلی کے سپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں نے ہمیشہ خود کو پاکستان کا اثاثہ ثابت کیا ہے اور ان کی فلاح و بہبود موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں برطانیہ/امریکہ میں قائم ہیومینٹیرین گروپ کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تارکین وطن پاکستانیوں کی فلاح و بہبود حکومت کی ترجیح ہے۔

سپیکر نے سمندر پار پاکستانیوں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ سمندر پار پاکستانی ہیں جو ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے کے لیے پیش پیش رہتے ہیں۔ وفد سے خطاب کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ترقی اور خوشحالی پاکستان کا مقدر ہے کیونکہ ہماری قوم موجودہ چیلنجز سے نکلنے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم آہنگی، مفاہمت اور مذاکرات کی پالیسیوں کو اپنایا جائے جس کا ٹصور شہید بے نظیر بھٹو اور شہید ذوالفقار علی بھٹو نے دیا تھا۔ سپیکر نے ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے پاکستانی مسلح افواج کی صلاحیتوں پر اپنے غیر متزلزل اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ عوام کو دہشت گردی، انتہا پسندی اور مہنگائی کے چیلنجز کا سامنا ہے اور عوامی نمائندے ہونے کے ناطے یہ ذمہ داری سیاستدانوں پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اس قوم کو اس دلدل سے نکالیں۔

سپیکر نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ سیاست میں سیاست سے بڑھکر رواداری، محبت اور مکالمے کو کلیدی اصولوں کے طور پر اپنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم عزت نفس، عزم، مستقل مزاجی اور سب کے لیے برداشت کو زندگی اور معاشرے میں کلیدی اصولوں کے طور پر اپنا کر ان تمام چیلنجز سے نبر د آزما ہو کر نکلے گی۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بھی گواہی دی ہے کہ پاکستان ہمیشہ ان چیلنجز سے فتح یاب ہوا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ قومیں اپنے ماضی سے سبق سیکھتی ہیں اور اتحاد کے اصولوں کو اپنا کر چیلنجز سے نبرد آزما ہوتی ہیں۔

پارلیمانی کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پارلیمنٹ کے دروازے سب کے لیے کھولے گئے، خاص طور پر آبادی کے پسے ہوئے اور پسماندہ طبقات خواتین، بچوں، نوجوانوں اور خواجہ سرائوں کے لیے کھول دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ پاکستان کے لیے موسمیاتی انصاف کا مقدمہ لڑنے میں سب سے آگے ہے اور عام لوگوں کے لیے قانون سازی کے لیے سرگرم رہی ہے۔

سپیکر نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ موجودہ پارلیمنٹ موجودہ چیلنجز کے حل پر توجہ مرکوز رکھے گی۔ ملاقات میں وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی ساجد حسین طوری بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنا ان کی سب سے بڑی ترجیح ہے کیونکہ آنے والے مہینے میں خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جائیدادوں کے مسائل کا فیصلہ کرے گی۔

چیئرمین نادرا نے وفد کو پاکستانی تارکین وطن کی سہولت کے لیے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)کے اقدامات جیسے آن لائن اٹارنی کے اجرا کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ ہائوس آف لارڈز کے رکن لارڈ قرآن حسین کی قیادت میں پاکستان کے لیے برطانیہ/امریکہ کے انسانی ہمدردی کے وفد کے اراکین نے اس سال ریکارڈ قانون سازی کے لیے اسپیکر کے اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے سیلاب سے متاثرہ افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے پاکستان کا دورہ کیا۔ انہوں نے خبیب فانڈیشن کی بھی تعریف کی جو یتیموں اور بے سہارا افراد کی بے مثال خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ آخری سانس تک پاکستان کا ساتھ دیتے رہیں گے۔