معیشت کو مستحکم کرنے اور دس فیصد سے زیادہ شرح نموکیلئے طویل مدتی حکمت عملی کی ضرورت ہے، تاجر رہنما شہزاد علی ملک

212

اسلام آباد۔12جنوری (اے پی پی):فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں یونائیٹڈ بزنس گروپ کے چیئرمین شہزاد علی ملک نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کو مستحکم کرنے اور دس فیصد سے زیادہ سالانہ شرح نمو کے حصول کیلئے طویل مدتی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ جمعرات کو یہاں ملک بھر کی کاروباری برادری کے سرکردہ رہنمائوں کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین کی جنگ نے ہماری معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے اس کے نتیجے میں مہنگائی، خام مال کی بلند قیمتوں، عالمی اور سپلائی چین میں رکاوٹ کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔

شہزاد علی ملک نے کہا کہ تمام صنعتی و تجارتی صارفین کو سستی بجلی و گیس کی فراہمی کیلئے ترسیل اور تقسیم میں ہونے والے نقصانات کو کم کرنے اور کمی کو پورا کرنے کیلیے توانائی کے شعبے میں بڑی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری لاگت کو کم کرنا بھی ایک اہم شرط ہے ۔ شہزاد علی ملک نے کہا کہ عالمگیریت کے تصور نے عالمی معیشت میں پیداوار اور تجارت کے ڈھانچے کو تبدیل کر دیا ہے، پاکستان میں زراعت بہت ترقی یافتہ شعبہ ہے جو ترقی کا انجن اور زرمبادلہ کا ایک اہم ذریعہ بھی بن سکتا ہے بشرطیکہ ہم اس شعبے میں ترقی اور جدت کی راہ پر گامزن ہوں اور ویلیو ایڈڈ زراعت پر توجہ دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ زراعت اور زرعی مصنوعات کی پراسیسنگ میں مشرق وسطیٰ سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول کے کافی امکانات موجود ہیں، اس کے نتیجے میں زرعی تحقیق اور صنعت کے درمیان مضبوط روابط، فصل کی تیاری کے بعد نقل و حمل، سٹوریج اور کولڈ چین میں مارکیٹنگ و سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مختصر مدت میں تیز رفتار ترقی کا دوسرا بڑا پوٹینشل چھوٹے پیمانے پر صنعتی اور تجارتی شعبوں میں ہے، پاکستان میں 3.3 ملین کاروباری اداروں میں سے 90 فیصد سے زائد چھوٹے بزنس ہیں جن میں 5 سے کم مزدور کام کرتے ہیں جبکہ 4 فیصد درمیانے درجے کے ادارے ہیں جہاں 6 سے 50 کے درمیان ورکرزکام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لیے ترقی یافتہ ممالک کی طرح ایس ایم ایز کو مین سٹریم میں لانا ہوگا۔