ہم نے دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ احسن انداز میں پیش کر کے سیلاب متاثرین کیلئے امداد حاصل کی ، شازیہ مری

74

اسلام آباد۔17جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی بہبود شازیہ مری نے کہا ہے کہ تنقید کرنا سب سے آسان کام ہے مگر ہمیں اپنے پاکستانی بہن بھائیوں کے بارے میں سوچنا چاہیے، ہمیں یہیں مرنا اور یہیں جینا ہے، ہمیں ایک دوسرے کی سپورٹ کرنی چاہیے، ہم بھاگے ہیں نہ بھاگیں گے، ہم نے دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ بڑے احسن انداز میں پیش کیا ہے اور سیلاب متاثرین کیلئے امداد حاصل کی ہے۔

منگل کو قومی اسمبلی میں غوث بخش مہر کی طرف سے اٹھائے گئے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ میں جب سے وزیر بنی ہوں یہاں باقاعدگی سے آنے پر فخر محسوس کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وزرا کو ٹارگٹ تو بنایا جاتا ہے مگر ارکان کو بھی ایوان میں اپنی موجودگی یقینی بنانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ارکان کے گوشوارے جمع نہ ہونے کی وجہ سے وہ یہاں نہیں آسکتے،

یہ مسئلہ حل ہونے پر ارکان کی تعداد میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔ انہوں ے کہاکہ سندھ کے سیلاب زدگان کا مسئلہ درست ہے، ملک بھر کے 33 ملین لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرین میں 70 ارب روپے تقسیم کئے ہیں۔ حکومت سے جو بھی بن پڑا ہے وہ کیا گیا ہے، ہم کسی بندے کو خوش کرنے کیلئے یہ سب نہیں کر رہے، ہمیں اللہ کی خوشنودی عزیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالے سے پوری دنیا کو جگایا ہے اور امداد بھی حاصل کی ہے، ہم بھاگے ہیں نہ بھاگیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میرا اپنا تعلق سندھ سے ہے اور میرے بزرگوں کی قبریں بھی ڈوب گئی ہیں، تنقید کرنا سب سے آسان کام ہے مگر ہمیں اپنے پاکستانی بہن بھائیوں کے بارے میں سوچنا ہوگا اور ایک دوسرے کی سپورٹ کرنی ہوگی کیونکہ ہم نے یہیں جینا اور یہیں مرنا ہے۔ قبل ازیں جی ڈی اے کے رکن غوث بخش مہر نے کہا کہ سیلاب کے بعد کاشتکاروں کو جنوری تک امداد دینے کا وعدہ کیا گیا تھا مگر سندھ میں ابھی تک کسی کو کوئی رقم نہیں ملی۔ہم ایوان میں بات کرتے ہیں مگر یہاں ہمارا کوئی سننے والا نہیں ہے۔

وزرا ہمیں ملنے کے لئے وقت نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسمبلی چلانے کا کوئی طریقہ نہیں ہے، سپیکر ایوان کے کسٹوڈین ہیں انہیں وزرا کی موجودگی کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے جس پر ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی کا کہنا تھا کہ وزرا کو ایوان میں موجود ہونا چاہیے اس حوالے سے کوئی دو رائے نہیں ہے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ 136 ارکان قومی اسمبلی کے گوشوارے جمع نہیں ہوئے، انہیں جلد از جلد اپنے گوشوارے جمع کرانے چاہئیں تاکہ وہ ایوان کی کارروائی میں حصہ لے سکیں۔