وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کسان پیکیج پر عملدرآمد اور ملک بھر میں زرعی ٹیوب ویلز کی سولرآئیزیشن کےحوالہ سےجائزہ اجلاس

210

لاہور۔20جنوری (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت زرعی ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر جلد منتقلی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے، اس سے نہ صرف کسانوں کی فی ایکڑ لاگت میں کمی آئے گی بلکہ ڈیزل اور درآمدی ایندھن پر انحصار کم ہونے سے قیمتی زرِ مبادلہ کی بچت ہوگی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں کسان پیکیج پر عملدرآمد اور ملک بھر میں زرعی ٹیوب ویلز کی سولرآئیزیشن کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

وزیرِ اعظم نے وزیر اور سیکرٹری توانائی اور ان کی ٹیم کی طرف سے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے پیش کی گئی تجاویز کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ کسان پیکیج پر عملدرآمد حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت زراعت کی ترقی اور کسانوں کی خوشحالی کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے، کسان پیکیج میں چھوٹے کاشتکاروں کو قرضوں کے حصول میں سہولت، بیج کی بروقت فراہمی، زراعت میں جدید مشینری کی حوصلہ افزائی اور ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنا شامل ہیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کسان پیکیج کے حوالے سے ملک بھر کے کسانوں کی تمام تنظیموں کو مشاورت کا حصہ بنایا جائے، کسان پیکیج پر عملدرآمد کیلئے صوبوں سے مشاورت و تعاون بھی یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ خوردنی تیل کی پیداوار مزید بڑھانے کیلئے حکمتِ عملی ماہرین کی کمیٹی کی مشاورت سے تشکیل دی جائے۔ انہوں نے کپاس کی پیداوار میں اضافے کیلئے جدید اور کلائمیٹ ریزیلیئنٹ بیج متعارف کرانے کے اقدامات کو جلد حتمی شکل دینے کی بھی ہدایت کی۔

اجلاس کو پاور ڈویژن کی طرف سے بتایا گیا کہ حکومت زرعی ٹیوب ویلز کی سولرآئیزیشن کے ذریعے ڈیزل اور بجلی سے چلنے والے ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرنے کے منصوبے کے حتمی مراحل میں ہے، اس اقدام سے ملک کے ڈیزل اور درآمدی ایندھن کی مد میں سالانہ 3.61 ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کو کسان پیکیج، گندم کی بوائی اور پیداوار، کپاس میں جدید بیج کے تعارف اور خوردنی تیل کی پیداوار بڑھانے کیلئے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کےچھوٹے کسانوں کو قرضے کی فراہمی میں سہولت کے اقدامات کی بدولت اس وقت 816.5 ارب روپے کے قرضے فراہم کئے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ حکومت کھاد کی قیمتوں میں کمی، زراعت میں جدید مشینری کے استعمال اور ٹیوب ویلز کی سولرآئیزرشن کے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ حکومت کے اقدامات کی بدولت رواں سال 6 لاکھ 32 ہزار ہیکٹرز پر خوردنی تیل کے بیجوں کی کاشت ہوئی جس میں آئندہ سال اضافہ متوقع ہے۔

کپاس کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارتِ نیشنل فوڈ سکیورٹی جدید نسل کے بیجوں اور کلائیمٹ ریزیلئنٹ بیجوں کو متعارف کرانے کیلئے بین الاقوامی کمپنیوں سے رابطے میں ہے اور اس پر بہت جلد مثبت پیشرفت متوقع ہے۔وزیرِ اعظم نے ان تمام اقدامات پر معینہ مدت میں عملدرآمد یقنیی بنانے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی، معاونِ خصوصی جہانزیب خان اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی جبکہ وفاقی وزراء، اسحاق ڈار، مریم اورنگزیب، خرم دستگیر خان، مریم اورنگزیب، طارق بشیر چیمہ، مشیرِ وزیرِاعظم احد چیمہ اور چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔