اسلام آباد۔9فروری (اے پی پی):قومی کمیشن برائے حقوق اطفال (این سی آر سی ) کا مشاورتی اجلاس جمعرات کو یہاں چیئرپرسن افشاں تحسین کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان میں بچوں کی سمگلنگ اور اس کی روک تھام کیلئے این سی آر سی کی تیار کردہ پالیسی بریف کے نتائج، تجزیہ اور سفارشات پر غور کیا گیا۔ چیئرپرسن افشاں تحسین نے اجلاس کو مشاورت کے مقاصد اور بچوں کے خلاف ایسے جرائم سے نمٹنے میں کمیشن کے کردار کے بارے میں بتایا۔
مشاورت کے دوران بچوں کی سمگلنگ سے متعلق ملکی اور بین الاقوامی قوانین اور ان کا موازنہ، پاکستان میں بچوں کی سمگلنگ کے جرائم میں ملوث ہونے کے بارے میں امریکی محکمہ خارجہ کی 2022 کی ٹریفکنگ ان پرسنز رپورٹ کے نتائج ، افراد کی سمگلنگ سے نمٹنے میں پاکستان کی درجہ بندی، بچوں کی سمگلنگ سے متعلق ملکی قانون سازی میں موجود خوبیوں/ خامیوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
شرکاء نے پاکستان میں بچوں کی سمگلنگ کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے بچوں کی سمگلنگ سے متعلق ڈیٹا کی درستگی اور ریفرل میکانزم کی موافقت جیسے قوانین کے نفاذ میں بڑے خلاء کی نشاندہی کی۔ کمیشن نے فیصلہ کیا کہ تمام تبصرے اور تجاویز جلد شائع ہونے والی پالیسی بریف میں شامل کی جائیں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ کمیشن نے کونوینٹ سکول سسٹم فیصل آباد کے قریب فضلہ کو ٹھکانے لگانے کے سٹیشن کے بچوں کی تعلیم ، صحت اور ماحولیات پر منفی اثرات سے متعلق شکایت کی بھی سماعت کی۔
اسکول انتظامیہ نے الزام عائد کیا کہ بدبو، آلودہ پانی اور ہوا کے معیار کی وجہ سے اسکول کے بچے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں. محکمہ صحت اور واسا نے ان الزامات کی تردید کی۔ تاہم ڈائریکٹوریٹ آف انوائرنمنٹ لاہور نے سائٹ مانیٹرنگ رپورٹ کے لیے وقت مانگ لیا۔
کمیشن نے ڈی جی انوائرمنٹ اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کو ہدایت کی کہ وہ اسکول کے طلباء کی تعلیم ، صحت اور ماحولیات پر اس اسٹیشن کے منفی اثرات کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔مشاورتی اجلاس میں وزارتوں کے نمائندوں، یو این ایچ سی آر، یو این آئی او ایم، ایف آئی اے حکام اور وکلاء کے ساتھ کمیشن کے تمام اراکین، مشیروں نے شرکت کی۔