اسلام آباد۔14فروری (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے برطانوی پارلیمان میں قائم آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے اراکین نے منگل کی سہ پہر پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کی۔ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے دیرینہ دوستانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے، دوطرفہ پارلیمانی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ملک میں بسنے والے تمام شہریوں کو برابر حقوق فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال اپریل میں پاکستان کے آئین کو بننے ہوئے 50 مکمل ہونگے۔ پاکستان سال 2023 کو آئین کی گولڈن جوبلی کے طور پر منا رہا ہے ، گولڈن جوبلی تقریبات میں دوست ممالک کے سپیکرز کو مدعو کیا جائے گا۔سپیکر نے کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں دنیا کی توجہ کی منتظر ہیں ، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا بازار گرم کر رکھا ہے، بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کو بری طرح پامال کیا جا رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت نے آئین سے آرٹیکل 370 اور 35 اے کے ذریعے کشمیر کی آئین حیثیت کو تبدیل کیا گیا ہے، بھارت کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی عوام کا جینا اجیرن کر رکھا ہے، پاکستان مقبوضہ کشمیر کے حق خودارادیت کی تحریک کی مکمل حمایت کرتا ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے۔
سپیکر راجہ پرویز اشرف نے دہشت گردی کے ناسور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں،دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے، دنیا کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل مرتب کرنا ہو گا، پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن شہید محترمہ بینظیر بھٹو دہشت گردی کا نشانہ بنیں، دہشت گردی دنیا کے لیے بڑا چیلنج ہے، پاکستان کی سیاسی لیڈر شپ، عوام اور مسلح افواج دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہے۔
اس موقع پر برطانوی وفد کی سربراہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کے پاکستان کے ساتھ خوشگوار تعلقات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی روابط کے فروغ سے دونوں ممالک کے اراکین پارلیمنٹ کو ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔وفد کی سربراہ نے کہا کہ وہ پاکستان سے گہری وابستگی رکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے انتخابی حلقے میں پاکستانیوں تارکین وطن کی بڑی تعداد موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی مسائل سے پوری طرح آگاہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے ذریعے ہمیں ایک دوسرے کے مذہب کے احترام کے مواقع حاصل ہوں گے۔