اسلام آباد۔20فروری (اے پی پی):جنوری 2022 کے مقابلے میں جنوری 2023 میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 10 گنا کم ہوا۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمارکےمطابق جنوری 2022کے مقابلے میں جنوری 2023 میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ 2.5 ارب ڈالر کے مقابلے میں 10 گنا کم ہوا جبکہ یہ خسارہ دسمبر2022 کے خسارے 290 ملین ڈالرکے مقابلے میں 17فیصد کم ہے ۔
سٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی طور پر جاری مالی سال 2023 کے پہلے7 مہینوں (جولائی سے جنوری) میں خسارہ 67 فیصد کم ہو کر 3.8 ارب ڈالر رہ گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 11.6ارب ڈالر تھا تاہم جنوری 2022کے مقابلے میں جنوری 2023 میں برآمدی آمدنی اور کارکنوں کی ترسیلات زر میں بالترتیب7فیصد اور13فیصد کمی واقع ہوئی ۔جنوری 2023 میں ملک کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ 21 مہینوں کے مقابلے میں کم ترین رہا۔ مرکزی بینک کے مطابق جنوری 2023 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 24.20 کروڑ ڈالر جبکہ دسمبر2022 کے مقابلے میں جنوری2023 کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 4.80 کروڑ ڈالر کم رہا۔
سٹیٹ بینک کے مطابق جنوری 2023 کی درآمدات 3 ارب 92 کروڑ ڈالر اور برآمدات 2 ارب 20 کروڑ ڈالر رہیں جبکہ رواں مالی سال درآمدات 21 فیصد کم ہوئی ہیں۔مرکزی بینک کی جانب سے بتایا گیا ہےکہ 7 مہینوں کی برآمدات1.25 فیصد کم ہوکر 16.42 ارب ڈالر رہیں جب کہ 7 مہینوں میں تجارت، خدمات اور آمدن کھاتوں کا خسارہ 20.44 ارب ڈالر رہا اور 7 مہینوں کی ترسیلات زر 16 ارب ڈالر رہیں۔اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی 2022 سے جنوری 2023 تک تجارتی خسارہ 17 ارب ڈالر رہا۔