اسلام آباد۔21فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے کامسیٹس یونیورسٹی میں بی ای ای کے فرسٹ سمیسٹر انگلش کے مضمون میں طلبہ و طالبات سے کوئز میں غیر اسلامی اور غیر فطری سوال پوچھے جانے کے معاملے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے منگل کو جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر نے یونیورسٹی کی جانب سے لیے گئے ایکشن کو ناکافی اور غیر تسلی بخش قرار دے دیتے ہوئے اس معاملے کی ازسر نو تحقیقات کرنے کے لئے وزارت کی جانب سے دو ممبرز پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دےدی ہے۔
انکوائری کمیٹی ایک ہفتے کے اندر تحقیقات مکمل کر کے اپنی سفارشات وفاقی وزیر کو جمع کرائے گی جس کی روشنی میں تمام ملوث کرداروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے ریکٹر کامسیٹس کو مزید ہدایات دیتے ہوئے کہا جب تک انکوائری کمیٹی کی سفارشات سامنے نہیں آتیں تب تک ایگزامینیشن ڈیپارٹمنٹ اور اس سے متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کے سربراہوں کو معطل کردیا جائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ امتحان سے متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کی غفلت کی وجہ سے بےہودہ، غیر اخلاقی و غیر اسلامی سوال کو ابتدائی مرحلے میں نوٹس نہ کیا جاسکا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں ایسے کسی کلچر و روایات کو جس کی بنیاد غیر اخلاقی و غیر اسلامی تصور پر ہو، کو قطعی برداشت نہیں کرے گی۔ آغا حسن بلوچ نے کہا موجودہ حکومت شعبہ تعلیم میں جدید سائنسی علوم کے ساتھ ساتھ اسلامی نظام کی اقدار و روایات کی حفاظت اور اس کو فروغ دینے کے لئے ہر ممکنہ قدم اٹھائے گی۔