چینی تہذیب کی ایک طویل تاریخ ہے، چینی صدر

277
Xi Jinping

بیجنگ۔21فروری (اے پی پی):چین کے صدر شی جن پنگ نے ایتھنز یونیورسٹی کے پروفیسر ولوڈاکیس اور دیگر یونانی سکالرز کے نام ایک جوابی خط میں چین۔یونان تہذیب کے فروغ کے لیے باہمی تربیتی سینٹر کے قیام پر مبارکباد دی۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز ایتھنز یونیورسٹی میں چین-یونان تہذیب میوچل لرننگ سینٹر کے قیام کی تقریب منعقد ہوئی۔

چینی میڈ یا کے مطا بق چینی صدر نے نشاندہی کی کہ چینی تہذیب کی ایک طویل تاریخ ہے اور قدیم یونانی تہذیب کا بہت دور رس اثر ہے۔ دو ہزار سال قبل چین اور یونان کی عظیم تہذیبیں یوریشیائی براعظم کے دونوں کناروں پر ایک دوسرے کی تکمیل کرتی تھیں، جس نے انسانی تہذیب کے ارتقا میں بنیادی کردار ادا کیا جس کے بعد اب دونوں ممالک نے چین۔

یونان تہذیب کے فروغ کے لیے باہمی تربیتی سینٹر قائم کیا ہےجو اہم تاریخی اہمیت کی حامل چینی اور یونانی تہذیبوں کے درمیان تبادلوں اور باہمی سیکھنے کے عمل کو آگے بڑھانے اور مختلف ممالک میں تہذیبوں کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے ۔

چینی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ جب تک ہم مطابقت اور کھلے پن پر قائم رہتے ہیں انسانی تہذیب ترقی کرتی رہے گی۔ 2019 میں چینی صدر کے یونان کے سرکاری دورے کے دوران یونانی رہنماؤں کے ساتھ مشترکہ طور پر تہذیبی تبادلے اور باہمی سیکھنے کے عمل کی حمایت کی،جس کے بعدقائدین کے اتفاق رائے کو فعال طور پر نافذ کیا گیا اور چین۔یونان تہذیب کے فروغ کے لیے باہمی تربیتی لرننگ سینٹر کی تعمیر کی تیاری کی۔