اسلام آباد۔27فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمن نے کہا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے گلیشیئرز کے پگھلنے کا معاملہ نہ صرف پاکستان بلکہ ساری دنیا کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے، اس مسئلہ کے سدباب کا واحد طریقہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے اور موسمیاتی حدت کو کم کر کے ہی کیا جا سکتا ہے۔
پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران آسیہ عظیم کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں پہلی مرتبہ پاکستان کلین پالیسی آ رہی ہے، یہ پہلے آنی چاہیے تھی، ہمارا فضاء میں سانس لینا مشکل ہو گیا ہے، جنگلات میں آتشزدگی کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، صوبے خود مختار ہیں، ہم ماحول اور گرین بیلٹ کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں، ساری دنیا کو یہ پیغام دینے کی ضرورت ہے کہ وہ عالمی ماحول کو خراب کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ مولانا عبدالاکبر چترالی کے ضمنی سوال کے جواب میں وفاقی وزیر شیری رحمن نے کہا کہ پاکستان میں گلیشیئرز کافی زیادہ ہیں، دنیا میں جہاں جہاں گلیشیئرز پگھل رہے ہیں،
اس مسئلہ پر قابو پانے کا واحد طریقہ ماحولیاتی آلودگی ختم کر کے موسمیاتی حدت کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کے لئے یو این ڈی پی کے ساتھ ایک ٹریننگ پروگرام شروع کیا جا رہا ہے، گلیشیئرز پگھلنے سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات سے بچائو کے لئے قبل از وقت اطلاعات کا نظام رائج کیا جا رہا ہے، گلوبل وارمنگ پاکستان میں ہی نہیں ساری دنیا کی نیشنل سکیورٹی کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے۔