امریکی شاعری کا اردو ترجمہ محض ایک ادبی کام نہیں بلکہ پاک امریکہ دوستی کی زنجیر میں ایک اور کڑی ہے، وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام کا تقریب رونمائی سے خطاب

408

اسلام آباد۔27فروری (اے پی پی):وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی، عوامی امور، قومی ورثہ اور ثقافت انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ امریکی شاعری کا اردو میں ترجمہ محض ایک ادبی کام نہیں بلکہ پاک امریکہ دوطرفہ دوستی کی زنجیر میں ایک اور کڑی ہے، نارتھ امریکن ویمن پوئٹس کی منتخب نظموں کا اردو ترجمہ محض ایک ادبی کام نہیں بلکہ حقیقت میں پاکستان کی امریکہ کے ساتھ دوستی میں ایک اور کڑی ہے، اس طرح کی اشاعتوں سے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔یہاں اکادمی ادبیات پاکستان میں نارتھ امریکن ویمن پوئٹس (منتخب نظموں کا اردو ترجمہ) کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات تاریخی اور کثیر الجہتی ہیں۔

پاکستان میں امریکی سفیر کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوامی سفارت کاری ریاستوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انجینئر امیر مقام نے پاکستان کے ثقافتی ورثے کے بارے میں جاننے میں گہری دلچسپی لینے پر امریکی سفیر کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے مزید کہا کہ آپ جہاں بھی گئے پاکستانی عوام کی طرف سے آپ کو پیار اور گرمجوشی سے پذیرائی ملی ہوگی۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ پاکستان باقی دنیا کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے، عوام سے عوام کے روابط کو مزید مضبوط کیا جائے۔ انجینئر امیر مقام نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں ہم تمام دوست ممالک اور اپنے شراکت داروں کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ "میں امریکیوں کو خاص طور پر ادیبوں اور فنکاروں کو بھی دعوت دینا چاہوں گا کہ وہ آئیں اور ہمارے خوبصورت ملک کا دورہ کریں اور مشترکہ ذمہ داریاں سنبھالیں اور ایک دوسرے کے ساتھ ثقافتی دانش کا تبادلہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر اور وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی ورثہ و ثقافت کی حیثیت سے کسی بھی مدد کے لیے ہمیشہ دستیاب ہیں، میں تسلیم کرتا ہوں کہ شمالی امریکہ کی انگریزی زبان سے اردو میں مقامی کام کا ترجمہ کرنا ایک محنت طلب کام ہے۔وزیر اعظم کے مشیر نے ناہید ورک کو اس فن کے لیے مبارکباد دی اور ان کے علم اور ادب سے وابستگی کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ہمیشہ قدرتی آفات کے وقت اپنا تعاون فراہم کیا ہے، حالیہ سیلاب کے دوران امریکہ نے مدد فراہم کی اور ہمارے دوست امریکہ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے مدد کی۔ وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ بدقسمتی سے پچھلے چار سالوں میں یہ دوستانہ تعلق ایک آدمی کے خودساختہ نظریے سے بری طرح متاثر ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی شمولیت اور اس کی حکومت کے خلاف سازش کے اس کے جھوٹے دعوے نے ان کو بدنام کیا۔انہوں نے کہا کہ ان خراب تعلقات کے ذمہ دار ہوتے ہوئے اب انہوں نے یو ٹرن لے لیا ہے، اس کی خودغرضانہ انا واضح وجہ ہے کہ آج ہمیں معیشت میں ہونے والے نقصانات کو پورا کرنا ہے اور پاکستان کا سافٹ امیج بنانے کے لیے اضافی کوششیں کرنی ہیں۔

کتاب کا ترجمہ ناہید ورک نے کیا ہے اور اسے اکادمی ادبیات پاکستان نے شائع کیا ہے۔وفاقی سیکرٹری این ایچ اینڈ سی ڈی فارینہ مظہر نے کہا کہ یہ کتاب اپنی نوعیت میں بہت منفرد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈویژن دوسرے ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو مضبوط کرنے کے حکومتی اہداف کے حصول کی راہ پر گامزن ہے اور یہ کتاب اس مقصد کی طرف ایک قدم ہے۔امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ یہ پاکستان امریکہ تعلقات کی 75ویں سالگرہ کا موقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کتاب ایک ایسی کھڑکی ہے جس کے ذریعے اردو قاری امریکی معاشرے اور ادب کا منظر دیکھ سکتا ہے۔اکادمی کے چیئر مین ڈاکٹر یوسف خشک نے کہا کہ یہ کتاب اکادمی کی اشاعتوں میں ایک اہم اضافہ ہے۔اس انتخاب میں شامل شعراء امریکی ماڈرن ادب کے ستون ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کتاب کے مترجم ناہید ورک نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ناہید ورک نے پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس کتاب کا پروجیکٹ انہیں تفویض کیا۔بعدازاں انجینئر امیر مقام اور امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے اکیڈمی کے ہال آف فیم کا بھی دورہ کیا۔