لاہور۔2مارچ (اے پی پی):گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ ملک کی معیشت میں زراعت کا بہت بڑا حصہ ہے اور یہ معیشت کا اہم ستون ہے۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو یہاں گورنر ہائوس لاہور میں زراعت کے شعبے میں بیج کے معیار کو بہتر بنانے کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں بیج کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے قائم کمیٹی کے ممبران شریک تھے۔گورنر پنجاب نے کہا کہ زرعی شعبے کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے زرعی اجناس کے بیج کے معیار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرعی بیج کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال اور بین الاقوامی سطح پر استعمال ہونے والے طریقوں کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر ، گورنمنٹ سیکٹر اور جامعات کو مل کر بیج اور زراعت کے شعبے میں تحقیق کے عمل کو تیز کرناہوگا۔انہوں نے کہا کہ بیج کے معیار کو بہتر بنانے سے یقینا منافع بخش زرعی اجناس کی پیداوار میں مزید اضافہ ہو گا۔گورنر پنجاب نے کہا کہ زرعی اجناس کی پیداوار بڑھانے کے لیے بیج کی انڈسٹری سے وابستہ افراد کو سازگار ماحول فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔اس موقع پر گورنر پنجاب نے بیج کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے سفارشات مرتب کرنے کے لیے چاول، کپاس اور دوسرے چھوٹے بیجوں کی بالترتیب تین ذیلی کمیٹیاں بنا نے کی بھی ہدایت کی۔
اس موقع پر سیڈ کمیٹی ممبران نے گورنر پنجاب کوتجویز پیش کی کہ حکومت کی زرعی اجناس کے بیجوں سے متعلق پالیسیوں میں انڈسٹری کے نمائندگان کی مشاورت سے بہتر نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ جی ایم سیڈ کی پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں چیف ایگزیکٹو پنجاب ایگریکلچر ریسرچ بورڈ لاہور ڈاکٹر عابد محمود، ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر سائنسز ڈاکٹر سلیم حیدر اور کمیٹی میں زراعت اور بیج کی انڈسٹری سے وابستہ ممبران، گارڈ ایگریکلچر ریسرچ اینڈ سروسز شہزاد علی ملک، فور برادرز سیڈز کارپوریشن جاوید قریشی، چیئرمین تارا گروپ پاکستان ڈاکٹر خالد حمید، حاجی سنز طاہر سلیمی،بیئرپاکستان لمیٹڈ محمد عاصم، کسان سیڈ کارپوریشن شفیق الرحمان اورسنکراپ گروپ کے ڈاکٹر شفیق موجود تھے۔