پارلیمنٹ ملک کو درپیش معاشی اور سیاسی چیلنجز کے حل کے لئے اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے تیار ہے، سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی میڈیا سے گفتگو

186
عام انتخابات کا انعقاد ایک ہی دن ہونا ملک کے وسیع ترمفادمیں ہے، سپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف

اسلام آباد۔7مارچ (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ملک کو درپیش معاشی اور سیاسی چیلنجز کے حل کے لئے اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے تیار ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کے لئے دانشوروں اور زرعی سائنسدان کی اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز پیپس اور سینجیٹیا کے اشتراک سے منعقدہ تقریب برائے "پالیسی ڈائیلاگ آن کلائمیٹ سمارٹ ایگریکلچر اینڈ فوڈ سکیورٹی چیلنجز اور آئندہ کے لائحہ عمل مرتب کرنے کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ عام انتخابات ملک بھر میں ایک ہی دن ہونے چاہئیں اور اس سلسلے میں پارلیمنٹ اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ واحد جگہ ہے جہاں جمہوریت کے لئے جدو جہد میں کامیابی حاصل ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو سماجی و اقتصادی چیلنجز سے نکالنے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کے لئے اتفاق رائے اور مکالمہ ہی واحد راستہ ہے اور پارلیمنٹ اتفاق رائے اور بات چیت کے لئے راہ ہموار کرنے کے لئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کے انعقاد کے لئے تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات کا انعقاد تین سٹیک ہولڈرز الیکشن کمیشن آف پاکستان، موجودہ حکومت اور تمام سیاسی جماعتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور ان تینوں اسٹیک ہولڈرز کو اس سلسلے میں اتفاق رائے پیدا کرنا چاہئے۔ کسانوں کے لئے گندم کے امدادی قیمت میں اضافہ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس رجحان کو کنٹرول کرنے کے لئے زرعی سامان کی لاگت کو معقول بنانے کی ضرورت ہے۔

قبل ازیں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان گلوبل وارمنگ میں سب سے کم حصہ دار ہے لیکن عالمی ماحولیاتی چیلنج کا سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، غذائی تحفظ اور پائیدار زراعت آپس میں جڑے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں جیسے اہم مسائل کا سامنا ہے جس میں خشک سالی، جنگلات میں لگنے والی آگ اور حالیہ تباہ کن سیلابوں کے شدید اثرات سر فہرست ہیں۔

سپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستانی قوم موجودہ چیلنجز سے کامیابی کے ساتھ نمٹ رہی ہے۔ مزید برآں انہوں نے پالیسی کے اختیارات کو اپ گریڈ کرنے کے لیے تعلیمی اداروں اور دانشوروں کے کردار اور معاونت کی تعریف کی۔ سپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان تمام تر قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے،ان وسائل کو بروئے کار لا کر ملکی مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن موسمیاتی تبدیلی کے مطابق زراعت کو تبدیل کرنے کے نئے طریقے تلاش کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے زرعی سائنسدان، زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے نئے بیج، نئی تکنیک ایجاد کر سکتے ہیں۔

پارلیمنٹ جمہوری معاشرے میں ایک ایسے ادارے کے طور کام کرتی ہے جو قانون سازی کے مسودے اور جانچ پڑتال اور ایگزیکٹو برانچ کی نگرانی میں شہریوں کے مفادات کی نمائندگی کرتا ہے۔ بین الاقوامی موسمیاتی تبدیلی کے معاہدوں کی موثر توثیق اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ضروری ہے ۔تقریب میں ممبر قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی جنرل سیکرٹری خواتین پارلیمانی کاکس کے علاوہ پپس کے اعلیٰ افسران اور سینجیٹیا کے نمائندے بھی موجود تھے۔