ظل شاہ کی ہلاکت پولیس تشدد سے نہیں بلکہ روڈ ایکسیڈنٹ سے ہوئی، متوفی پی ٹی آئی کے ایک رہنما کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہوا، یاسمین راشد نے کیس کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی ، عظمیٰ بخاری

292
Uzma Bukhari

فیصل آباد۔11مارچ (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ(ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا کہ علی بلال عرف ظل شاہ کی ہلاکت پولیس تشدد سے نہیں بلکہ روڈ ایکسیڈنٹ میں ہوئی، متوفی گزشتہ روز پولیس کی تحویل میں جاتے ہوئے واش روم جانے کا بہانہ بناکر گاڑی سے اترا اور فرار کی کوشش کے دوران پی ٹی آئی کے ایک رہنما کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہوا، یاسمین راشد نے کیس کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی،اس کی جو فوٹیج پیش کی جارہی ہے وہ پرانی تھی،

ظل شاہ پی ٹی آئی کا مخلص کارکن اور ڈیڑھ ماہ سے زمان پارک کے باہر بیٹھا عمران سے ملاقات کی جدوجہد میں تھا مگر اس سے ملاقات نہ کی گئی بلکہ اس کوشش میں ایک دو بار اسے دیگر کارکنوں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا اور کرسیاں بھی ماری گئیں جن کی ویڈیوز مو جود ہیں،عمران نیازی کو لاشوں پر سیاست نہیں کرنے دیں گے، پنجاب کی نگران حکومت اور آئی جی پنجاب نے دن رات ایک کرکے ظل شاہ کی موت کے تمام حالات و واقعات کو قوم کے سامنے آشکار کردیا جس سے ملک ایک بار پھر فتنہ خان کے شر سے محفوظ ہوگیا۔وہ ہفتہ کی دوپہر فیصل آباد پریس کلب میں میڈیا سے بات چیت کررہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی شہری کی ہلاکت کوئی معمولی واقعہ نہیں ہوتااسلئے حکومت نے جس پیشہ وارانہ انداز میں اس سارے واقعہ کا سراغ لگایا وہ حوصلہ افزا اقدام ہے لیکن چونکہ ظل شاہ ایک سیاسی کارکن تھا اسلئے ان سمیت پوری مسلم لیگ (ن) ان کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کی شریک اور دلی تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ ضعیف عورت ہونے کے باوجود یاسمین راشد نے علی بلال کے والدہ کوزمان پارک بلایا،حادثے میں ملوث ڈرائیورکاحلیہ تبدیل کرواکر اس کو انڈر گراؤنڈکروایا اور حکومت پرجھوٹے الزامات لگا کر گمراہی کی سیاست کی کوشش کی یہی نہیں بلکہ کھلے عام پوری پی ٹی آئی پارٹی کی جانب سے جھوٹ بولاگیا ۔

انہوں نے کہا کہ وہ پولیس کی ترجمان نہیں لیکن بحیثیت سیاستدان ان کے ضمیرکا تقاضاہے کہ وہ قوم کو حقائق سے آگاہ کریں۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جب جھوٹے الزامات لگائے جائیں اور حقائق کو مسخ کرنے کی سازش کی جائے توجواب دینا ضروری ہے اسلئے اب کوئی ادارہ نیازی کی دھمکی اور گالم گلوچ سے کسی صورت دباؤ میں نہیں آئے گا اور جو اصل حقیقت ہے وہ قوم کو بتانے سمیت واقعہ کے ذمہ داران کے خلاف ضرور کارروائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یاسمین راشد نے ساری تفصیلات اپنے لیڈر کو بتائیں اور ایک پلان بناکر اس کا الزام پہلے کالے ویگو ڈالے رکھنے والوں اور پھر موجودہ حکومت پر لگایالیکن چور کتنا بھی شاطرکیوں نہ ہو وہ کوئی نہ کوئی نشان ضرور چھوڑ جا تا ہے اور یہی ظل شاہ کے کیس میں ہوا جس نے تمام گتھیاں سلجھادیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آ ئی والوں نے جاں بحق کارکن کے والد کو ہر طرح کا لالچ دیا اورماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں اس میں کامیابی نہیں مل سکی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سیاست ضرور کریں لیکن الزام تراشیاں نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ جاں بحق کارکن کے لواحقین کی ہر ممکن مد د کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ کارکن کی ہلاکت میں جو بھی ملوث ہو اس کے خلاف کارروائی عمل میں آنی چاہیے کیونکہ برآمد کی گئی گاڑی میں مرحو م کا خون موجود تھااسلئے اس واقعہ میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جانے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ آئی جی پولیس نے میڈیا کو بتایا ہے کہ علی بلال عرف ظل شاہ کی لاش 6 بجکر52 منٹ پر سروسز ہسپتال لائی گئی جسے پہلے سی ایم ایچ لے جایا گیا مگر وہاں رش کے باعث سروسز ہسپتال لے آئے نیزگاڑی کی بیک سیٹ پر ظل شاہ کا خون بھی موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کو چاہیے کہ وہ علی بلال کے والد کی درخواست پرشفاف تحقیقات کا آ غاز کرے۔انہوں نے سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت کو استعمال کر کے پولیس کو بد نام کرنے کی مذ موم کوشش کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ قوم کو عمرانی فتنوں، جھوٹ اور لاشوں کی سیاست کا نوٹس لیتے ہوئے آئندہ انتخابات میں ووٹ کی طاقت سے اسے اٹھا کر باہر پھینک دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح مسلم لیگ (ن) نے 2013 میں برسراقتدار آکر بجلی، گیس کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا، مہنگائی کم کی، معیشت کو بہتر بنایا،انڈسٹری کا پہیہ چلایا، عوامی فلاح کے منصوبے شروع کئے اسی طرح آئندہ بھی عوام کے مینڈیٹ سے کامیاب ہوکر عمران دور کی چار سالہ تباہ کاریوں سے عوام کو نجات دلائی جا ئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی آئی ایم ایف سے قوم کو نجات دلائی تھی آئندہ بھی ملک و قوم کو اس کے چنگل سے نجات دلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستانی قوم کو اگلے پانچ سال کیلئے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ دوبارہ توشہ خانہ لوٹنے والے گھڑی چور، فارن فنڈنگ میں ملوث منی لانڈرر اور زخم پر خود ساختہ پلاسٹر چڑھاکر قانون سے بھاگنے والے، معیشت کے دشمن، بد کردار، بداخلاق فتنہ کو اپنے اوپر مسلط کرنا چاہتے ہیں یا اپنے بچوں کو محفوظ مستقبل اور روشن پاکستان دینا چاہتے ہیں۔