لاہور۔15مارچ (اے پی پی):وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان احتساب سے کسی طور بھی بچ نہیں سکتے، عمران خان اور اس کے حواری ملک میں خون خرابہ اور افراتفری پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاںماڈل ٹائون میں بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان نے توشہ خانہ کے تحائف کو بلیک مارکیٹ میں بیچا اور تحائف کی کم قیمت لگوا کر کروڑوں روپے کمائے،عمران خان نے ان پیسوں کو اپنے ذاتی کاروبار کیلئے استعمال کیا،عمران خان اور اس کے حواری چاہتے ہیں کہ ملک میں افراتفری اور خون خرابہ ہو،اس شخص نے پورے ملک کا نظام دائو پر لگا دیا ہے،یہ گرفتاری کے خوف سے ڈرتا ہے،عمران خان ملک کے امن و امان کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا انوکھا لاڈلہ ہے جو گرفتاری کے وارنٹ کو ہوا میں اڑا دیتا ہے،عمران خان کو عدالتیں بلاتی ہیں اور وہ عدالتوںمیں پیش نہیں ہوتا،اس فاشسٹ لیڈر کی انا کی خاطر لاہور شہر کے امن و امان کو خراب کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پولیس عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے لیے زمان پارک گئی تھی،عمران خان اپنے کارکنوں سمیت سرکاری اداروں کے افسران اور سپاہیوں پر حملہ آور ہوتا ہے،اسلام آباد پولیس کے پاس کسی قسم کا اسلحہ نہیں تھا۔عطا تارڑ نے کہا کہ عمران خان کے دوبارہ گرفتاری کے وارنٹ نکل چکے ہیں اورعمران خان اپنے کارکنوں کو تشدد پر اکسا رہے ہیں،عمران خان ایک سرغنہ کی طرح زمان پارک میں چھپ کر عدلیہ کو چیلنج کر رہا ہے،ملک کو غیر مستحکم کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے اور اپنے کیسسز سے بچنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے فارن فنڈنگ کیس کو چھ سال تک تاخیر کا شکار کیا اوراپنے کیسز میں یا تو سٹے لے لیتا ہے یا پھر دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیتا ہے،فرح گوگی نے جو منی لانڈرنگ کی اس حوالے سے بھی اس کیخلاف کارروائی کا آغاز کر دیاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اور اس کے حواریوں کی وجہ سے لاہور میں جو مالی نقصان ہوا ہے اس کا حساب دینا ہوگا اور جو جرائم عمران خان نے کئے ہیں اس کا بھی جوابدہ ہونا ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان پولیس اسلحہ کے زور پر زمان پارک کے اندر گئی اور گن پوائنٹ پر انہوں نے اپنی پوزیشن لی،پنجاب اور وفاقی پولیس کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا لیکن عمران خان کے کارکنوں کے پاس شہر میں بدامنی پھیلانے کے لیے جدید اسلحہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری آج یاکل ہونی ہے اس سے بچا نہیں جا سکتا،عمران خان کی گرفتاری کا آسان حل یہ ہے کہ اسے کان سے پکڑ کر زمان پارک سے باہر نکالا جاسکتا ہے لیکن حکومت کسی قسم کی بد امنی نہیں چاہتی۔عطا تارڑ نے کہا کہ اگر زمان پارک میں کسی قسم کی بدامنی یا خون خرابہ ہوتا ہے تو حکومت کی طرف سے کوشش کی جاتی ہے کہ تحمل کا مظاہرہ کیا جائے تاکہ کسی قسم کا کوئی جانی یا مالی نقصان نہ ہو کیونکہ تحریک انصاف کے کارکن بھی پاکستان کے شہری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان جتنا مرضی شور مچا لیں انہیں گرفتاری دینا پڑے گی،احتساب کا سامنا کرنا پڑے گا اور عدالتوں میں بھی پیش ہونا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ زمان پارک میں جو لوگ پٹرول بم سے حملہ آور ہو رہے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان جیسے لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے اور ریاست کی رٹ کو قائم کرنے کے لیے تحمل مزاجی سے بھی کام لینا پڑتا ہے کیونکہ جانی اور مالی نقصان کا نہ یہ شہر اور نہ یہ ملک متحمل ہو سکتا ہے،مگر جب تک عدالت کے احکامات معطل نہیں ہوتے اس وقت تک عدالتی احکامات پر عملدرآمد ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کی گاڑیوں پر کو ن حملہ کر رہا ہے، لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ عمران خان کوئی خلیفہ وقت ہے جس کی تائید کرنے کے لیے زمان پار ک پہنچنا ہے،عمران خان کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے خود ہی گرفتاری دے دینی چاہیے تھی لیکن انہوں نے عورتوں ، بچوں بزرگوں اور نوجوانوں کو ڈھال بنا کر شہر میں حالات کشیدہ کرنے کی کوشش کی مگر گرفتاری نہیں دی کیونکہ وہ ایک بزدل شخص ہے اسے جیل جانے سے ڈر لگتا ہے ۔