فلسطینیوں اور کشمیریوں پر مظالم کے خلاف امت مسلمہ کو اب عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے ، چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی کی میڈیا سے گفتگو

243
محمد طاہر محمود اشرفی

اسلام آباد۔27مارچ (اے پی پی):چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ فلسطینیوں اور کشمیریوں پر مظالم کے خلاف امت مسلمہ کو اب عملی اقدام اٹھانا ہوں گے ، فلسطین اور کشمیر کے مسئلہ پر اسلامی تعاون تنظیم کا مؤقف واضح ہے۔رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی فلسطین اور کشمیر میں مظالم کا سلسلہ بڑھ جاتا ہے ، ایران ، سعودی عرب تعلقات کی بحالی امت مسلمہ کیلئے خیر کی خبر ہے ، اسلامی ممالک کی مضبوطی کیلئے ضروری ہے کہ فرقہ وارانہ اور بیرونی مداخلتیں بند ہوں۔ یہ بات انہوں نے پیر کو ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو اب فلسطین اور کشمیر کے مسئلہ پر عملی طور پر اقدامات اٹھانے ہوں گے ، اسرائیلی مظالم کا سلسلہ بڑھ رہا ہے اور اسرائیل عالمی قوانین اور قرارداد کو تسلیم نہیں کر رہا ، یہی صورتحال مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے مسئلہ پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) کا مؤقف واضح ہے ، اسلامی تعاون تنظیم میں شامل ممالک کو مکمل اتحاد کے ساتھ ان مسائل کو حل کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی اسرائیلی اور ہندوستانی مظالم کا سلسلہ بڑھ جاتا ہے ، اسرائیل نئی آبادیاں قائم کرنے کے معاملے پر عالمی قوانین کو روند رہا ہے جبکہ ہندوستان کی طرف سے بھی مقبوضہ کشمیر میں مسلسل ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران سعودی عرب تعلقات کی بحالی امت مسلمہ کیلئے خیر کی خبر ہے اور اس میں پاکستان کے عظیم دوست چین کا کردار قابل ستائش ہے ، سعودی عرب ، چین اور روس کو فلسطین اور کشمیر کے مسئلے پر بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے ۔ پاکستان اور سعودی عرب کا فلسطین کے مسئلے پر مؤقف ایک ہے جب تک ایک آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی اس وقت تک اسرائیل سے تعلقات کا سوچا بھی نہیں جا سکتا۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سعودی عرب عالم اسلام کا مرکز اور عظیم قوت ہے ۔ سعودی عرب کے ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان ، خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی میں عالمی سطح پر جنگوں کے خاتمے اور امن کیلئے جو کردار ادا کر رہے ہیں اسے پوری دنیا میں سراہا جا رہا ہے ،

سعودی عرب ایران تعلقات کی بحالی سے پاکستان کیلئے بہت سی خیر پیدا ہو گی ، عالم اسلام کو باہمی اتحاد سے اپنے مسائل کو حل کرنا ہے ، اسلامی دنیا میں اس وقت جو صورتحال ہے وہ بیرونی مداخلت ، انتہا پسندی اور فرقہ وارانہ تشدد کی وجہ سے ہے ، پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام 10 اپریل کو اسلام آباد میں ہونے والی پانچویں عالمی پیغام اسلام کانفرنس پاکستان ، سعودی عرب اور دوست ممالک کی انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کو مزید مضبوط اور مستحکم بنائے گی ۔ عالمی سطح پر مذہبی سفارتکاری حالات اور وقت کا تقاضا ہے ، بین المذاہب و بین المسالک ہم آہنگی کیلئے مذہبی قیادت کو اپنا کردار ادا کرنا ہے ۔ اسلام کے پیغام امن و سلامتی کو عام کرنے کیلئے پاکستان کے علماء و مشائخ تمام اسلامی ممالک اور مختلف مذاہب کی قیادت کے ساتھ رابطے میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پانچویں عالمی پیغام اسلام کانفرنس میں تمام مذاہب و مسالک کے قائدین شریک ہوں گے ۔