سابق حکومت کے دور میں احساس پروگرام کے نام پر کروڑوں روپے کمیشن دیا گیا، شازیہ مری

314
Shazia Murry

اسلام آباد۔10اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت شازیہ مری نے کہا ہے کہ سابق حکومت کے دور میں احساس پروگرام کے نام پر کروڑوں روپے کمیشن دیا گیا، موجودہ حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کےلئے 404 ارب روپے مختص کئے ہیں۔

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر ثانیہ نشتر و دیگرکی جانب سے احساس پروگرام سے متعلق قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حقائق کو مسخ کرنے، پراپیگنڈہ اور جھوٹ بولنے کی روایت ڈالی جارہی ہے ، جھوٹ بولا جارہا ہے، سابق حکومت کی کوئی پالیسی، وژن اور عوام کا درد نہیں تھا، عوام کی فلاح وبہبود کے پروگراموں کےلئے سابق حکومت نے کوئی بجٹ نہیں رکھا، صرف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ تھا جس سے پیسہ نکال کر اپنے سیاسی مفاد میں یہ بجٹ استعمال کیا گیا، ہمیں اپنے قومی ہنر مند کا احترام کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ احساس کے نام کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،250 ارب روپے سے 30 ارب روپے نکال کر یہ پروگرام شروع کیا گیا، احساس پروگرام کے نام پر کروڑوں روپے کمیشن دیا گیا۔شازیہ مری نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کےلئے 404 ارب روپے مختص کئے ہیں، اس میں بے نظیرکفالت، بے نظیر نشوونما اور بے نظیر تعلیم بنیادی پروگرام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو مفت آٹا فراہم کیا جارہا ہے،7.8 ملین لوگوں کو یہ آٹا فراہم کیا جارہا ہے۔

چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے یہ قرارداد منظوری کےلئے ایوان میں پیش کی جس کو ایوان نے مسترد کردیا۔بعد ازاں پی ٹی آئی کے اراکین ایوان سے واک آئو ٹ کرگئے۔