سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا آئینی یادگار کا سنگ بنیاد ، یادگار شہداء پر حاضری اور پارلیمنٹ ہائوس میں آئین کی تاریخ کے حوالہ سے تصاویری نمائش کے افتتاح کے موقع پر خطاب

231

اسلام آباد۔10اپریل (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ 10 اپریل 1973 پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ناقابل فراموش دن ہے جب قوم کو پارلیمانی، وفاقی اور اتفاق رائے پر مبنی آئین سے نوازا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی جمہوری، وفاقی، اسلامی اور اتفاق رائے پر مبنی آئین کی حقیقی روح کے نفاذ سے جڑی ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج کا دن شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سیاسی پختگی اور دانشمندی کو تسلیم کرنے کا دن ہے جن کی سیاسی دانش نے اس قوم کو 1973 کے متفقہ آئین سے نوازا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو آئین کی گولڈن جوبلی کے موقع پر آئینی یادگار کا سنگ بنیاد ، یادگار شہداء پر حاضری اور پارلیمنٹ ہائوس میں آئین کی تاریخ کے حوالہ سے تصاویری نمائش کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اتفاق رائے پر مبنی 1973 کے آئین کی منظوری پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ہمیشہ یاد رکھنے والا لمحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں بیان کردہ اصول اسلامی، وفاقی، جمہوری اور پارلیمانی پاکستان کی عکاسی کرتے ہیں اور یہ وہی اصول تھے جن کا خاکہ قائداعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1948کو پاکستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی سے اپنے پہلے خطاب میں کیا تھا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ان کی سیاسی پختگی اور دانشمندی تھی جس نے قوم کو یہ مقدس دستاویز عطاء کی۔ انہوں نے کہا کہ آئین قومی اتحاد اور سیاسی اتفاق رائے کا منفرد نمونہ ہے جس پر عمل پیرا ہو کر ملک کو سیاسی، معاشی اور سماجی چیلنجز سے نکالا جا سکتا ہے۔ انہوں نے آئین کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 10 اپریل کو 14 اگست کی طرح قومی دن کے طور پر منایا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آئینی یادگار کی تعمیر ایک انتہائی اہم اور مثبت قدم ہے۔

انہوں نے آئین کی یادگار کی تعمیر کے لئے سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی اور ان کی پوری کمیٹی کی انتھک کوششوں کو سراہا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہراہ دستور پر ڈی چوک پر تعمیر ہونے والی یادگار کے ساتھ "باغِ دستور” بھی تعمیر کیا جائے گا۔ اس باغ کی تعمیر سے نہ صرف شہریوں کو ایک خوبصورت تفریحی مقام میسر آئے گا بلکہ اسلام آباد کے باسیوں کے لیے یادگارِ دستور کی سیر کا خاطر خواہ جواز بھی فراہم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی یادگار کی تعمیر سے نوجوان نسل میں شعور اجاگر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ یادگار شاندار تاریخ اور ان سیاسی اکابرین کی عکاسی کرے گی جن کی محنت اور سیاسی بصیرت نے پاکستان کو آئین سے نوازا۔

انہوں نے کہا کہ یہ واحد دستاویز ہے جو وفاقیت، بامعنی جمہوریت، اسلامی تشخص، انفرادی آزادی اور قانون کی حکمرانی کی عکاسی کرتی ہے۔ بعد ازاں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی اور دیگر ارکان پارلیمنٹ کے ہمراہ آئین کی بالادستی کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے گمنام ہیروز کی یادگار پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ مزید برآں اسپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ، آئین سازی کے ہر لمحے کی عکاسی کرنے والی تصویری نمائش، آئین کے اصل رسم الخط کی نمائش اور گولڈن جوبلی کی تقریبات کے سلسلے میں کتابوں کی نمائش کا بھی افتتاح کیا۔