انصاف سب کیلئے برابر ہونا چاہئے ، ، ہم اداروں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک کی پریس کانفرنس

119

اسلام آباد۔10اپریل (اے پی پی):وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ انصاف کسی کو دیکھ کر نہیں کیا جاتا، انصاف سب کیلئے برابر ہونا چاہئے، سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عدالت عظمیٰ کے معزز جج ہی معترض ہیں، جو قانون دوسروں پر لاگو ہے وہ عدالت کے اپنے اوپر کیوں لاگو نہیں ہو سکتا، ایک طرف نواز شریف کی سینکڑوں پیشیاں ہیں تو دوسری طرف سینکڑوں ضمانتیں ہیں، ادارہ کی مضبوط کیلئے اگر کوئی بل آیا ہے تو اس پر تنقید نہیں ہونی چاہئے۔ پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ سپریم کورٹ معزز ججوں پر مشتمل ہے،

عدالت عظمیٰ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا فیصلہ آیا تو اسے انتظامی حکم کے ذریعے ختم کیا گیا حالانکہ قانونی ماہرین کی رائے میں اس پر ریویو بھی ہو سکتا ہے، جسٹس اطہر من اﷲ نے جو اختلافی نوٹ تحریر کیا ہے اس میں انہوں نے کہا ہے کہ ایک جج کو جج ہونا چاہئے سیاستدان نہیں، ذوالفقار علی بھٹو شہید کے کیس میں بھی فل بنچ بن جاتا تو آج کسی کو شرمندگی نہ ہوتی، انصاف کسی کو دیکھ کر نہیں کیا جاتا، انصاف سب کیلئے برابر ہونا چاہئے، ایک طرف نواز شریف کی سینکڑوں پیشیاں ہیں تو دوسری طرف سینکڑوں ضمانتیں، ہمیں سوالات کا جواب نہیں مل رہا اور اگر سوالات کے جواب نہ ملے تو پھر معاملات دوسرا رخ اختیار کر لیتے ہیں،

یہ ملک 22 کروڑ غریب عوام کا ملک ہے جن کا اعتماد بحال کرنے کی ضرورت ہے، سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عدالت عظمیٰ کے معزز جج ہی معترض ہیں، ہم اداروں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، اگر ادارہ کی مضبوطی کیلئے کوئی بل آیا ہے تو اس پر تنقید نہیں ہونی چاہئے، بل منظور ہو جاتا ہے اور عدلیہ بھی اس سے اتفاق کرتی ہے تو اس سے معاملات آگے بڑھیں گے، بل کی وکلاء کی تنظیموں نے بھی حمایت کی ہے اور تمام لوگ سیاستدان اور عدلیہ کے جج بھی اس کی حمایت کر رہے ہیں اور زبان خلق کو نقارا خدا سمجھنا چاہئے، جو قانون دوسرا پر لاگو کیا جاتا ہے تو عدالت کے اپنے اوپر کیوں لاگو نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کسی صوبے میں اگر الیکشن پہلے ہوں تو وہاں پھر نگران حکومت نہیں بن سکتی جس سے عام انتخابات کیلئے پیچیدگیاں پیدا ہوں گی، ملک کو آگے بڑھانے کیلئے آئین کے مطابق چلنا ہو گا۔