آئین پاکستان کے بانیاں کوخراج تحسین اورقومی اسمبلی کی پرانی عمارت کوقومی ورثہ قراردینے کی قراردادیں متفقہ طورپرمنظور

88
آئین پاکستان کے بانیاں کوخراج تحسین اورقومی اسمبلی کی پرانی عمارت کوقومی ورثہ قراردینے کی قراردادیں متفقہ طورپرمنظور

اسلام آباد۔10اپریل (اے پی پی):قومی آئینی کنونشن میں آئین پاکستان کی بانیاں کوخراج تحسین پیش کرنے اورقومی اسمبلی کی پرانی عمارت (سٹیٹ بینک بلڈنگ) کوقومی ورثہ قراردینے کی قراردادیں متفقہ طورپرمنظور ہوگئیں۔ آئین کے بانیوں، آئین کی تدوین کیلئے قائم کمیٹی اورآئین سازی میں حصہ لینے والے افراد کوخراج تحسین وعقیدت پیش کرنے کی قراردار رضاربانی نے پیش کی۔

انہوں نے کہاکہ گولڈن جوبلی کے موقع پرقومی آئینی کنونشن کے شرکا آئین کے بانیوں کوخراج عقیدت پیش کرتی ہے ، آئین پاکستان سرزمین پاک کا سپریم لاء ہے جس میں اختیارات کی تقسیم کی وضاحت تفصیل سے کی گئی ہے۔قرارداد میں 1973 کی آئینی کمیٹی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے اورکہا گیاہے کہ سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو اور کمیٹی کے ارکان نے جمہوریت، انسانی حقوق اورقانون کی حکمرانی کیلئے بھرپورانداز میں کام کیا،قراردادمیں پانچویں قومی اسمبلی کے ارکان اورآئینی کمیٹی کوآئین پاکستان کی تدوین پربھی مبارکباد پیش کی گئی ہے اورکہاگیاہے کہ یہ کنونشن آئین کے بانیوں کوسراہتا ہے جنہوں نے وژن، عزم اورہمت سے کام کرتے ہوئے ایک مشکل کام کوممکن بنایا قرار داد میں سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو، سپیکر فضل الہیٰ چوہدری، عبدالحفیظ پیرزادہ ، خان قیوم خان،میاں ممتازدولتانہ، سردار شوکت حیات،خان عبدالولی خان ، مولانا مفتی محمود اورشاہ احمدنورانی کی خدمات کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔قرار داد میں آئین شکنی اوراسے معطل کرنے والے افراد کی مذمت کی گئی ہے۔ وزیرخزانہ نے قومی اسمبلی کے پرانے ہال (سٹیٹ بینک بلڈنگ) کو قومی ورثہ قراردینے کی قراردارپیش کی جس کی منظوری دی گئی۔

قراردادکے متن میں بتایا گیاہے کہ قومی اسمبلی اسمبلی ہال 1972 سے مئی 1986 تک زیراستعمال رہی،اس اسمبلی ہال کاملکی تاریخ میں ایک مقام ہے، یہ ایسی جگہ تھی جہاں آئین سازی کاسارا کام مکمل ہواہے، اس اسمبلی ہال میں 3 وزرائے اعظم اور 5سپیکر رہے، قراردارکے متن میں میں کہاگیاہے کہ اس عمارت کوبحال کرنے اوراسے مستقبل کی نسلوں کیلئے محفوظ بنانا ضروری ہے۔ قراردارکے متن میں کہاگیاہے کہ کنونشن تمام متعلقہ اداروں کو سال میں ایک بارپرانے قومی اسمبلی ہال میں ایک سیشن منعقد کرانے کی ہدایت کرتا ہے۔