وفاقی وزیر و چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس کا انعقاد

275

اسلام آباد۔12اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر و چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزیر کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

انہیں بتایا گیا کہ حکومت پاکستان نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کابجٹ 250 ارب روپے سے بڑھا کر 400 ارب روپے کردیا ہے جو کہ 60 فیصد اضافہ ہے، بینظیر کفالت کے تحت 90 لاکھ خاندانوں کے وظائف میں 25 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔ 25 فیصد اضافے سے بینظیر کفالت کے سہہ ماہی وظائف 7000 روپے سے بڑھا کر 8750 روپے ہو جائیں گے۔ اس وقت جنوری تا مارچ سہ ماہی قسط کے 8500 روپے ادا کئے جارہے ہیں جبکہ اپریل تا جون کی قسط 9000 روپے ہوگی۔

بینظیر تعلیمی وظائف پروگرام میں مستحق خاندانوں کے7.1 ملین بچوں کو تعلیمی وظائف دیئے جارہے ہیں۔ بینظیر نشوونما پروگرام کو وسعت دے کر پاکستان کے ہر ضلع میں اس کے 472 مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ بینظیر نشوونما پروگرام کے تحت حاملہ ، دودھ پلاتی مائوں اور شیر خوار بچوں کو بھی وظائف دیئے جارہے ہیں جن کی تعداد 5 لاکھ 10 ہزار ہے۔ اس وقت ڈائنامک رجسٹری کے نام سے سروے پورے پاکستان میں جاری ہے جس میں موجودہ مستحقین کا ڈیٹا اپ ڈیٹ کیا جارہا ہے اور نئے مستحقین کو بھی اندارج کا موقع دیا جارہا ہے، یہ سروے بالکل مفت ہے۔

بینظیر انڈرگریجویٹ اسکالرشپ کے تحت 92000 طلباء کو تعلیمی وظائف دیئے جارہے ہیں۔ سیلاب سے متاثر 28 لاکھ خاندانوں کو فی خاندان 25000 ہزار روپے کے حساب سے 70 ارب تقسیم کئے گئے ہیں۔ 81 لاکھ خاندانوں کو فیول سبسڈی کے طور پر 2000 روپے فی خاندان کے حساب سے 16.7 ارب روپے دیئے گئے ہیں ۔ خواجہ سراؤں کو بینظیر کفالت پروگرام میں شامل کر لیا گیاہے۔