
اسلام آباد۔3مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت سی پیک منصوبوں پر پیشرفت پر جائزہ اجلاس بدھ کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں متعلقہ وزارتوں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی کے دورہ چین کے دوران فیصلوں پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دورہ چین کے دوران چینی قیادت سے ہر دو ماہ بعد جوائنٹ ورکنگ گروپ اجلاس کے ا نعقاد پر اتفاق ہوا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک کی ایک دہائی مکمل ہونے پر تمام وزارتیں پاکستان پر معاشی و معاشرتی ثمرات مرتب کرنے والے منصوبوں پر رپورٹ تشکیل دیں ۔
انہوں نے کہا کہ 5 جولائی 2013 میں سی پیک کا معاہدہ پاکستان اور چین کے درمیان طے پایا، سی پیک کی دہائی پر ملک گیر تقریبات کا انعقاد کیا جائےگا ۔ انہوں نے کہا کہ تمام وزارتیں سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کے لئے سہولیات کو یقینی بنائیں ، سرمایہ کاری کو تحفظ دینے کے لئے حکومت پیشگی اقدامات اٹھا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ جے سی سی کے حوالے سے تمام وزارتیں ترقیاتی منصوبوں کی تجاویز کو حتمی شکل دیں ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے چار سالوں میں سی پیک سے 29 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی ، گزشتہ حکومت نے سی پیک کو سبوتاژ کیا جس کی قوم قیمت ادا کر رہی ہے ۔ اجلاس میں ایم ایل ون اور کے سی آر پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا ۔
اجلاس میں یارک-ژوب ، میرپور-مظفرآباد-مانسہرہ ، بابو سر ٹنل، ڈی آئی خان کی اپ گریڈیشن اور کراچی کو حیدرآباد سے ملانے والی متبادل الائنمنٹ موٹروے کے منصوبے بھی زیر غور آئے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چین کے تھنک ٹینکس اور سکالرز کے ساتھ روابط موثر بنائے جائیں ۔