اسلام آباد۔17مئی (اے پی پی):پاکستان سمیت دنیا بھر میں بدھ کو بلند فشار خون (ہائی بلڈ پریشر /ہائپرٹینشن) کا عالمی دن منایا گیا ۔اس دن کو منانے کا مقصد عوام کو ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات ، علامات ، بروقت تشخیص ، علاج اور احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرنا تھا۔اس دن کی مناسبت سے خصوصی واکس ، سیمینارز ، کانفرنسز اور دیگر تقریبات کا اہتمام کیا گیا ۔
تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے ماہرین طب نے کہا کہ شوگر ٹیسٹ ، بلڈ پریشر ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ بچاؤ کی احتیاطی تدابیر بھی اختیار کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ وزن اور بلڈ پریشر کا دل کی بیماریوں سے انتہائی گہرا تعلق ہے اور دل کے امراض میں مبتلا زیادہ تر مریض اضافی وزن اور ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہوتے ہیں لہٰذا دل کے امراض کو کم سے کم کرنے کیلئے موٹاپا اور بلڈ پریشر پر کنٹرول اشد ضروری ہے۔
ہائی بلڈ پریشر پاکستان میں تیزی کے ساتھ پھیلنے والی بیماریوں میں سے ایک ہے ،بدقسمتی سے آ گاہی نہ ہونے کی سبب 50فیصد مریضوں میں اس کی تشخیص ہی نہیں ہوتی اور جن میں تشخیص ہوتی ہے ان میں سے محض12فیصد اس کا علاج کراتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ملک میں ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے ہونے والی شرح اموات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔