اسلام آباد۔18مئی (اے پی پی):پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں کاشف اشفاق نے فیشن انڈسٹری پر زور دیا ہے کہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی غرض سے جدید ڈیزائننگ کے لیے جدید ترین ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا جائے۔
جمعرات کو نیشنل ڈیزائن کانفرنس کی اختتامی شیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لباس اور طرز زندگی کے دیگر لوازمات کی تخلیق بھی ایک آرٹ بن چکی ہے اور جدید ٹیکنالوجی فیشن انڈسٹری کو نئی شکل دے رہی ہے جس میں بہت سی چھوٹی اور مخصوص صنعتیں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پانچویں صنعتی انقلاب کا دور ہے اور فیشن بڑے پیمانے پر پیداوار سے بڑے پیمانے پر کسٹمائزیشن پر منتقل ہو رہا ہے جس میں مقامی اور عالمی منڈیوں کے صارفین کی طلب کو پورا کرنے کے لیے جدید ڈیجیٹل اور روبوٹک ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چوتھے صنعتی انقلاب کے بعد فیشن انڈسٹری ایک دستکاری سے طاقتور صنعت میں تبدیل ہو چکی ہے۔ میاں کاشف نے کہا کہ اب نئی ٹیکنالوجیز اور مشینری کے استعمال نے فیشن کے سامان کی سپلائی چین اور پیداوار کو بڑے پیمانے بڑھانا ممکن بنا دیا ہے جس کی وجہ سے یہ انڈسٹری پروان چڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا مربوط استعمال کارپوریٹ کلچر میں ڈرامائی تبدیلی لا رہا ہے جس کے لیے جمود نہیں بلکہ پرانی ٹیکنالوجیز کی جگہ نئی ٹیکنالوجیز کو مسلسل عمل کے طور پر استعمال میں لانے کی ضرورت ہے۔ برانڈز کو مارکیٹ کے تازہ ترین رجحانات کے مطابق اپنی پراڈکٹس پر نظر ثانی کرنے، سپلائی چین پر توجہ اور ملبوسات کی تیاری کو نئی شکل دینے کی ضرورت ہے۔قبل ازیں وائس چانسلر ڈاکٹر حنا طیبہ خلیل،ڈاکٹر شبنم سعید خان اور ڈاکٹر سید عبدالمجید نے بھی خطاب کیا ۔