سوڈان کے متحارب فریقوں نے جنگ بندی کا احترام نہ کیا تو لڑائی نسلی تنازعے میں تبدیل ہوسکتی ہے،اقوام متحدہ

115

نیویارک۔23مئی (اے پی پی):سوڈان میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی وولکر پرتھیس نے خبردار کیا کہ اگر متحارب فریقوں نے پیر سے شروع ہونے والی جنگ بندی کا احترام اور اس میں توسیع نہ کی تو لڑائی نسلی بنیادوں پر مبنی مسلح تنازعے میں تبدیل ہوسکتی ہے۔

سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق ایلچی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ جنگ زدہ ملک میں تنازع نسل پرستی کا رُخ اختیار کرسکتا اور اس کے طول پکڑنے کا اندیشہ ہے جس کے خطے پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ پہلے ہی ایسے اشارے ملے تھے کہ لڑائی ملک کو نسلی اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کا موجب بن سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کے کچھ حصوں میں دونوں افواج یا 2مسلح ڈھانچوں کے درمیان لڑائی فرقہ وارانہ تناؤ میں بدل گئی ہے یا اس نے نسلی برادریوں کے درمیان تصادم کو جنم دیا ہے،اس کے علاوہ خاص طور پر ریاست جنوبی کوردوفان میں بھی قبائلیوں کے متحرک ہونے کے اشارے ملے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پائیدار جنگ بندی کے بعد اقوام متحدہ کی دوسری ترجیح تنازعے کو بڑھنے یا نسل کشی سے روکناہے۔ انہوں نے سوڈان کے متحارب فریقوں پرزوردیا کہ وہ جنگ بندی معاہدے کا احترام کریں جس پرانھوں نے دو روز قبل دستخط کیے تھے،انھیں لڑائی بند کرنی ، انسانی امداد تک رسائی کی اجازت دینی اور بھلائی کے لیے کام کرنے والے کارکنوں اور اثاثوں کا تحفظ کرنا چاہیے۔