23.1 C
Islamabad
جمعہ, مئی 9, 2025
ہومقومی خبریںوفاقی وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی...

وفاقی وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ، یوریا کھاد کے لئے مقامی گیس اور مختلف وزارتوں کی سپلیمنٹری گرانٹس کی منظوری

- Advertisement -

اسلام آباد۔24مئی (اے پی پی):اقتصادی رابطہ کمیٹی نے یوریا کھاد کے لئے مقامی گیس اور مختلف وزارتوں کی سپلیمنٹری گرانٹس کی منظوری دیدی ۔وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا۔

وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو طارق محمود پاشا، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے معیشت بلال اظہر کیانی، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت و صنعت رانا احسان افضل وفاقی سیکرٹریز اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔

- Advertisement -

وزارت صنعت و پیداوار نے سال 2023 کے لئے یوریا کھاد کی ضرورت سے متعلق سمری پیش کی اور ملک میں یوریا کھاد کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد ایس این جی پی ایل پر مبنی فرٹیلائزر پلانٹس یعنی فاطمہ فرٹیلائزر (شیخوپورہ) اور ایگری ٹیک کو 31 مئی 2023 سے آگے 31 اگست 2023 تک مقامی گیس پر کام کرنے کی اجازت دی جس پر وفاقی حکومت کی جانب سے سبسڈی کی ضرورت نہیں ہے۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ نے رضاکارانہ طور پر کاربن مارکیٹس میں سندھ کے مینگرووز پراجیکٹس کی شرکت کے بارے میں ایک سمری پیش کی اور بتایا کہ محکمہ جنگلات سندھ نے انڈس ڈیلٹا مینگروو کے دو پراجیکٹس ڈیلٹا بلیو کاربن-I (DBC-I) اور ڈیلٹا بلیو کاربن-II پر عمل درآمد کیا ہے۔ (DBC-II) کاربن کریڈٹ پیدا کرنے اور رضاکارانہ کاربن مارکیٹ (VCM) پر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تجارت کرنے کے لیے۔ ای سی سی نے وزارت کی تجویز کی منظوری دی کہ DBC-I اور DBC-II پروجیکٹس جیسا کہ یہ 2021 میں NDCs کے تحت کیے گئے وعدے سے پہلے شروع کیے گئے تھے۔ ان منصوبوں سے 2043 تک تقریباً 200 سے 220 ملین امریکی ڈالر کی آمدنی متوقع ہے۔ ای سی سی نے ادائیگی کے طریقہ کار اور میسرز اچ پاور (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے ساتھ معاہدوں پر وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کی سمری پر غور کیا۔

تفصیلی بحث کے بعد، ای سی سی نے نوویشن ایگریمنٹ، ماسٹر ایگریمنٹ، پی پی اے ترمیم کے لئے وزارت کی تجاویز کی منظوری دے دی جس کے نتیجے میں سات سال کی مدت میں 33 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ ای سی سی نے درج ذیل تکنیکی/ سپلیمنٹری گرانٹس پر غور اور منظوری دی۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کوآرڈینیشن کے حق میں 2.5 ملین، وفاقی اور صوبائی اکاؤنٹنٹ جنرلز میں آن لائن بلنگ حل کے نفاذ کے لئے کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس (سی جی اے ) کے دفتر کے حق میں 263.988 ملین روپے،

ریلوے انڈر پاس گوجرہ، ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تعمیر” کے عنوان سے ترقیاتی سکیم پر عملدرآمد کے لیے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے حق میں 497.261 ملین روپے، بیرون ملک انفارمیشن سروسز کے بجٹ کی کمی کو پورا کرنے کے لئے وزارت اطلاعات و نشریات کے حق میں 420 ملین۔ 10,746.216 ملین فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف امیونائزیشن (ایف ڈی آئی ) کے حق میں صوبوں کو بلاتعطل فراہمی کے لئے ویکسین اور سرنجوں کی خریداری کے لئے،پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے پروگرام (ایس اے پی ) کے لئے کابینہ ڈویژن کے لئے 20 ارب روپے۔

صدر سیکرٹریٹ کے حق میں 25 ملین، 208 ملین انٹیلی جنس بیورو کے حق میں اپنے ملازمین سے متعلقہ اخراجات کو پورا کرنے کے لئے اور وزارت دفاع کے اخراجات پورے کرنے کے لئے 4000 ملین روپے کی منظوری دیدی ۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=364927

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں