حیاتیاتی تنوع، انسانیت کے مددگار نظام کو بچانے کی ضرورت، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس

110

اسلام آباد۔28مئی (اے پی پی):پاکستان سمیت دنیا بھر میں حیاتیاتی تنوع کا عالمی دن کل(پیر 29 مئی کو)منایا جا رہا ہ۔ رواں سال کیلئے ’’الفاظ سے عمل تک حیاتیاتی تنوع کی بحالی‘‘کا موضوع منتخب کیا گیا ہے۔

حیاتیاتی تنوع کے عالمی دن کیے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ "حیاتیاتی تنوع کے عالمی دن پر ہم انسانی زندگی قائم رکھنے والے نظام کے ساتھ اپنے تعلقات پر غور کریں،جس میں ہمارے سانس لینے میں مددگار ہوا اور ہماری خوراک سے لے کر ہمیں ایندھن دینے والی توانائی اور ہمیں تندرست کرنے والی ادویات تک بہت کچھ شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری زندگیوں کا مکمل دارومدار صحت مند ماحولیاتی نظام پر ہے تاہم اس کے باوجود ہمارے اقدامات ہر جگہ نباتات کو تباہی سے دوچار کر رہے ہیں۔ ایک ملین انواع معدومیت کے خطرے دوچار ہیں جو جانداروں کے مساکن کے انحطاط، تیزی سے بڑھتی آلودگی اور بدترین صورت اختیار کرتے ماحولیات بحران کا نتیجہ ہے۔انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ بات تسلیم کی جا رہی ہے کہ حیاتیاتی تنوع آئندہ نسلوں کے لئے بے پایاں اہمیت کا حامل عالمگیر اثاثہ ہے تاہم جنگلات کی غیرقانونی کٹائی اور جنگلی حیات کے شکار جیسی مخصوص انسانی سرگرمیوں کے باعث بہت سی انواع کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔

واضح رہے کہ 196 ممالک نے حیاتیاتی تنوع سے متعلق کنونشن کی توثیق کر رکھی ہے جو "حیاتیات تنوع کے تحفظ، اس کے اجزا کے پائیدار انداز میں استعمال اور جینیاتی ذرائع کے استعمال سے ہونے والے فوائد کی مساوی تقسیم”کے لئے بین الاقوامی سطح پر طے پانے والا قانونی معاہدہ ہے۔اس حوالے سے ایک اہم قدم کے طور پر 2022 میں حیاتیاتی تنوع سے متعلق کنمنگ۔مانٹریال عالمی فریم ورک منظور کیا گیا تھا۔ اس موقع پر تمام فریقین نے اس پر عملدرآمد کے لئے اپنے قومی اہداف طے کئے تھے۔ 2024 میں ترکیہ میں ہونے والی اس معاہدے کے فریقین کی کانفرنس میں دنیا ان اہداف اور گزشتہ برس کئے گئے وعدوں کا جائزہ لے گی۔

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) اور اس کے شراکت داروں نے آئیوری کوسٹ میں بارانی جنگلات کی حفاظت کے منصوبے سے لے کر کمبوڈیا میں سمندری حیات کے تحفظ کوشش تک دنیا بھر کے غیر سرکاری گروہوں کے وعدوں کے لئے ایک آن لائن پلیٹ فارم شروع کیا ہے۔ اب تک اس حوالے سے 212 وعدے کئے جا چکے ہیں۔انتونیو گوتریس نے کہا کہ "اب وقت آ گیا ہے کہ ہم معاہدوں کو عملی جامہ پہنائیں”۔ ایسا کرنے سے پائیدار پیداوار اور صرف کو یقینی بنانے اور امدادی قیمتوں کو فطرت کو تباہ کرنے والی سرگرمیوں سے ماحول دوست اقدامات کی جانب منتقل میں مدد ملے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا کرنے کا مطلب قدیمی باشندوں اور مقامی لوگوں کے حقوق کا اعتراف بھی ہے جو دنیا کے حیاتیاتی تنوع کے مضبوط ترین محافظ ہیں۔ اس کا مطلب حکومتوں اور کاروباروں پر حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور موسمیاتی بحران کے خلاف مضبوط تر اور تیزتر اقدامات کے لئے زور دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ "آئیے تمام لوگوں کے پائیدار مستقبل کے لئے حکومتوں، سول سوسائٹی اور نجی شعبے کے ذریعے کام کریں”۔ حیاتیاتی تنوع کے عالمی دن کے موقع پر ملک بھر میں سرکاری، غیر سرکاری اور نجی اداروں اور تنظیموں کے زیر اہتمام مختلف پروگرامز اور تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ عوام میں حیاتیاتی تنوع کے حوالہ سے شعور اجاگر کیا جا سکے