لاہور۔1جون (اے پی پی):وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے شر پسندوں نے 9مئی کو فوجی تنصیبات پر منصوبہ بندی کے تحت حملے کئے،سیاسی محاذ آرائی پر کشیدگی کو نیا رنگ دیا جارہا ہے،سوشل میڈیا پر خواتین پر تشدد کے حوالے سے جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں،دہشت گردی میں ملوث تمام عناصر کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انہو ں نے جمعرات کو یہاں پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے نائب صدر رانا عرفان کی رہائش گاہ ٹیک سوسائٹی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔اس موقع پر پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی، پیپلز پارٹی لاہور کے صدر اسلم گل، عثمان ملک، عنایت علی شاہ، عمر شریف بخاری، چودھری اختر، سردار آصف علی، مسعود ملک، عائشہ غوری اور چودھری ریاض سمیت دیگر پارٹی کارکنان موجود تھے۔
وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت سیاسی محاذ میں بھی بڑی کشیدگی ہے اور اس کو ایک نیا رنگ دیا جارہا ہے، پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم اور ان کے بلوائی یہ تاثر دے رہے ہیں کہ پاکستان میں ان کے خلاف کارروائیاں ہو رہی ہیں،پی ٹی آئی نے 9 مئی کو جو سیاسی تماشہ لگایا تھا کیا اس دن عمران خان گرفتار ہو گئے تھے؟،عمران خان سے پہلے بھی شہید ذوالفقار علی بھٹو اور دیگر سیاسی رہنما گرفتار ہوئے تھے،ان کی گرفتاری پر تو پاکستان میں کوئی 9 مئی کا واقعہ نہیں ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر 9 مئی کو خواتین پر پولیس تشدد کے حوالے سے جھوٹی خبریں پھیلائی جارہی ہیں،سوشل میڈیا کے ذریعے جھوٹ بول کر پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے، جنہوں نے بغیر ثبوت کے یہ الزامات لگائے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو جس خاتون کو بالوں سے پکڑا گیا وہ پولیس والوں کو گالیاں دے رہی تھی،خواتین پر تشدد کے الزامات کے ثبوت دئیے جائیں اگر یہ ثابت ہو جائے کہ خواتین پر تشدد کیا گیا ہے تو میں پہلا شخص ہوں گا جو تشدد کرنے والوں کے خلاف آواز اٹھائوںگا ۔
انہوں نے کہا کہ ایک فرد کے پکڑنے سے انسانی حقوق کی تنظمیوں کے ضمیر جاگ اٹھے ہیں حالانکہ یہ انسانی حقوق کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی،پیپلز پارٹی کی خواتین کو قلعوں میں رکھا گیا، سخت سزائیں دی گئیں ،اس وقت عالمی انسانی حقوق کی تنظمیوں کے ضمیر کیوں نہیںجاگے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم 9 مئی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کر تے ہیں، اس دن جو کچھ پی ٹی آئی کے لوگوں نے کیا وہ نہیں ہو نا چاہیے تھا،اس سانحہ میں ملوث تمام شر پسندوںکو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے تا کہ آنے والے وقت میں کوئی اس طرح کرنے کی جرات نہ کر سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی طرف سے اچھی خبریں آرہی ہیں، گزشتہ روز پٹرولیم کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، آنیوالے دنوں میں مزید کم ہوں گی، حکومت کی پوری کوشش ہے کہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے اور عام آدمی کو ریلیف فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایک دن جیل کاٹنے پر عمران خان کی چیخیں نکلیں جبکہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے کئی سال جیلیں کاٹیں اور عمران خان کو کسی تکلیف کے بغیر ریلیف مل جاتا ہے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اگرکسی کے خلاف ملٹری ایکٹ کے تحت ٹرائل ہوتا ہے تو پہلے ہائیکورٹ پھر سپریم کورٹ میں اس کی اپیل ہوگی اورپھر کہیں جا کر اس کے خلاف فوجی قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی، شکوک و شہبات کی بنا پر کسی کے خلاف کارروائی نہیں ہو رہی بلکہ ثبوت موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی عدالتوں سے زیادہ پاکستان کی عدالتیں آزاد ہیں،امریکہ میں تو قانون بننے کے بعد جزا و سزا کا عمل شروع ہوتا ہے لیکن پاکستان میں قانون بننے سے پہلے ہی عدالتیں سٹے دے دیتی ہیں،9 مئی کے حوالے سے جس شخص کا جرم جس قانون کے زمرے میں آئے گا تو اس کے خلاف اسی قانون کے مطابق کیس چلایا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات جمہوریت کا حصہ ہیں، عمران خان نے کہا کہ اگر حکومت 14 مئی کو الیکشن کروانے پر رضا مند ہو جاتی ہے تو مذاکرات کر سکتے ہیں اگر نہیں تو پھر کارکنان حقیقی آزادی کے لیے باہر نکل آئیں۔ مشیر امور کشمیر نے کہا کہ عدالت نے مذاکراتی کمیٹی سے کہا کہ اگر حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات الیکشن کی ڈیٹ کے حوالے سے کسی نتیجہ پر پہنچ جاتے ہیں تو ٹھیک ورنہ الیکشن 14مئی کو ہی ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عمران خان کو ہر وقت مذاکرات کی دعوت دی ہے لیکن اب لڑائی سیاست سے نکل کر عدالتی سطح پر چلی گئی ہے، عمران خان کو اب اپنے کئے پر ندامت کا اظہار کرنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی واضح طور پر اس بات کی داعی ہے کہ عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں، ہم الیکشن نہ پہلے اور نہ ایک دن تاخیر سے کروانے پر رضا مند ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں شامل ہونیوالے وہی چہرے ہیں جو چھوڑ کر دوسری پارٹیوں میں چلے گئے تھے، پی ٹی آئی مانگے تانگے کی پارٹی تھی اسی لئے وہ لوگ اسے ایک ایک کر کے چھوڑ رہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں حالات کے مطابق فیصلے کرتی ہیں ،میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ انتخابات میں کسی لوٹے کو ووٹ نہ دیں۔
پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مظلوم کشمیریوں کی جنگ لڑی ، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں فوجی تنصیبات پر حملہ کیا جائے اور عوام کو بغاوت پر اکسایا جائے تو کیا اس کو قانون اور آئین کے مطابق سزا نہیں دی جانی چاہئے ، اس پر عالمی میڈیا کو انسانی حقوق کی بات یاد آ جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے، عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارت کی کشمیر میں بربریت پر اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔