اسلام آباد۔5جون (اے پی پی):اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ذیلی ادارہ کامسٹیک نے سویڈن کے کیرولنسکا انسٹیٹیوٹ کے تعاون سے مائیکروآرگنزمز کی انفیکشن سے متعلقہ خصوصیات پر ایک روزہ بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد کیا۔ کیرولنسکا انسٹیٹیوٹ کے شعبہ مائیکرو بایولوجی، ٹیومر اور سیل بیالوجی پروفیسر ڈاکٹرعوتے روملنگ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متعدی بیماریاں ترقی پذیر اور صنعتی ممالک میں بیماری اوراموات کی ایک بڑی وجہ ہیں، طبی انفیکشن بتدریج غیر فعالیت کا باعث بنتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متعدی بیماریوں کا خطرہ بڑھ رہا ہے، انسانی مائیکروبیل انفیکشنز میں سے 80 فیصد تک بائیو فلم بنانے والے بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتے ہیں اور بائیو فلموں میں موجود جرثومے اینٹی بائیوٹکس اور مدافعتی ردعمل کے اثر سے محفوظ رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طرز زندگی، صنعتی عمل، تبدیل شدہ مائیکروبائیوم، اور مدافعتی حیثیت میں تبدیلی کی وجہ سے بیماری کا باعث بننے والے نئے پیتھوجینز ابھر رہے ہیں۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم نے کہا کہ تحقیق کا یہ شعبہ بہت اہم ہے کیونکہ جرثومے انسان کے دشمن ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ متعدی بیماریوں سے لڑنے کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کامسٹیک کے صحت کی استعداد کار میں اضافے کے اقدامات اور سیمینار کو سراہا۔ کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے سیمینار کے شرکاءکا خیرمقدم اور شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ متعدی بیماریاں انسانی صحت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ٹیکنالوجی جیسے تحقیق کے دیگر شعبوں پر بہت زیادہ خرچ کرتے ہیں لیکن ہم شروع سے ہی انسان کے بڑے دشمن سے بے خبر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فارماسیوٹیکل انڈسٹری اینٹی بائیوٹکس کی ترقی میں سرمایہ کاری میں دلچسپی نہیں رکھتی، ماہرین تعلیم کو اس مسئلے کے حل کے لیے متعدی امراض کی تحقیق پر توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے متعدی امراض کی تحقیق کے شعبے میں باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیمینار مالیکیولر سطح پر انفیکشن کو سمجھنے اور محققین کو نیٹ ورکنگ اورباہمی تعاون کے فروغ کے مواقع فراہم کرنے کے مقصد کے ساتھ منعقد کیا گیا۔
سیمینار میں یمن کے سفیر اور قطر اور ازبکستان کے سفارت کاروں نے شرکت کی۔ سیمینار میں قومی اور بین الاقوامی محققین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔