بنوں سمیت خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں مواصلات کے نظام میں بہتری لانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی کی این ایچ اے کے اعلیٰ حکام سے ملاقات میں گفتگو

176

اسلام آباد۔12جون (اے پی پی):ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی نے کہا ہے کہ بنوں سمیت خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں مواصلات کے نظام میں بہتری لانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، عیسیٰ خیل انٹر چینج سے غلام خان افغان بارڈر تک موٹر وے کے قیام سے خطے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی اور مقامی آبادی کو روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے (آج) پیر کو پارلیمنٹ ہائوس میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے جنرل منیجر شعیب ڈوگر اور این ایچ اے کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ موجودہ حکومت خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کی تعمیر و ترقی کیلئے خصوصی اقدامات اٹھا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عیسیٰ خیل انٹر چینج سے غلام خان افغان بارڈر تک موٹر وے کے قیام سے سفری سہولیات میں بہتری کے ساتھ ساتھ پاک افغان تجارت میں بھی بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی فزیبلٹی کیلئے وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں خطیر فنڈز مختص کیے ہیں۔

انہوں نے پروجیکٹ کنسلٹنٹ کو زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد از جلد قابل عمل فزیبلٹی سٹڈی کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ جنرل منیجر نیشنل ہائی وے اتھارٹی شعیب ڈوگر نے ڈپٹی سپیکر کو عیسیٰ خیل انٹر چینج سے غلام خان تک موٹر وے منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوے کہا کہ اس منصوبے کی فزیبلٹی سٹدی زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کی جائے گی اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ علاقے کے عوام کو اس منصوبے سے زیادہ سے یادہ فائدہ پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ یہ موٹر وے 165 کلو میٹر طویل ہوگی جو براستہ لکی مروت، بنوں ، میران شاہ سے ہوتا ہوا پاک افغان بارڈر تک جائے گی ۔ انہوں نے ڈپٹی سپیکر کو یہ یقین دلایا کہ اس منصوبے سے بہتر سفری سہولیات میسر ہونے کے ساتھ ساتھ یہ منصوبہ پاک افغان تجارت کیلئے بھی انتہائی سود مند ثابت ہوگا ۔