اسلام آباد۔19جون (اے پی پی):وزارت منصوبہ بندی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ملک میں مواصلات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے ۔
وزارت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ روز سینٹر ل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے پہاڑ پور سدرہ موڑ (N-55) روڈ ڈی آئی خان ڈویلپمنٹ پیکیج کی منظوری دی جس کی مالیت 2,678.251 ملین روپے ہے، کنڈل انٹر چینج (M-14) سے تاجازئی روڈ (N-55) ڈی آئی خان ڈویلپمنٹ پیکیج کی اپ گریڈیشن کے لیے 9,224.950 ملین روپے، سکھر ملتان موٹر وے پر بھونگ انٹر چینج کی تعمیر (M 5) بھونگ صادق آباد کے لیے (نظر ثانی شدہ) 1,826.569 ملین روپے، لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر انٹر چینج کی تعمیر (Lsm) کے لیے 1,446.46 ملین روپے ،سکھر ملتان موٹر وے پر جمال دین والی انٹر چینج (M-5) کے لیے 448.502 روپے،لاہورعبدالحکیم موٹروے (M-3) پر تارے گڑھ میں انٹر چینج کی تعمیر، واربرٹن، ڈسٹرکٹ ننکانہ صاحب کے لوگوں کی سہولت کے لیے 1,596.529 ملین روپے ،
کراچی شپ یارڈ کی اپ گریڈیشن کے لیے 9,963.607 ملین روپے ، کراچی کے لوڈ آئوٹ سٹیشن پر قاسم ریل فریٹ ٹرمینل کے قیام کے لیے 4,293.068 ملین روپے، M-3 کی تعمیر کے لیے 1,332.828 روپے ، خوازہ خیلہ-بشام ایکسپریس وے کی تعمیر کے لیے 79,130.878 ملین روپے ، 16،204.303 ملین روپے کی سندھ کوسٹل ہائی وے کی تعمیر اور کچھی کینال پراجیکٹ کی بحالی اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات 2022 کے لیے 8,569.253 روپے کی سفارش کی گئی ہے۔