گلگت بلتستان نے شعبہ تدریس میں ٹیکنالوجی کے استعمال میں اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری اور آزاد جموں و کشمیر کو پیچھے چھوڑ دیا، رپورٹ

148

اسلام آباد۔25جون (اے پی پی):گلگت بلتستان (جی بی) نے اساتذہ کی طرف سے تدریس کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال میں اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) اور آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ یہ بات وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے زیر اہتمام سمارٹ کلاس رومز۔ بیس لائن رپورٹ کے نتائج میں بتائی گئی ۔ رپورٹ میں اسلام آباد، آزاد جموں و کشمیر اور جی بی کے اسکولوں میں ایک وسیع سروے اور قابلیت کے ٹیسٹ کے نتائج پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔

رپورٹ میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ گلگت بلتستان میں 100 فیصد اساتذہ کو اسمارٹ فونز تک رسائی حاصل ہے، جو خطے کے اساتذہ میں اعلی سطح کی تکنیکی تیاری کی نشاندہی کرتا ہے۔ رپورٹ میں مزید نشاندہی کی گئی ہے کہ گلگت بلتستان کے طلبا اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری اور آزاد جموں و کشمیر کے طلبا کے مقابلے میں ریاضی میں اعلی درجے کی قابلیت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جی بی میں تعلیمی نظام طلبا میں مضبوط ریاضی کی مہارت کو فروغ دینے میں کامیاب رہا ہے۔ تاہم، انگریزی کی اہلیت کے لحاظ سے، جی بی کے طلبا آئی سی ٹی میں کچھ پیچھے ہیں، لیکن آزاد جموں و کشمیر کے طلبا سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

اگرچہ انگریزی کی مہارت بہتری کا ایک شعبہ ہو سکتا ہے، لیکن گلگت بلتستان کے طلبا اس مضمون میں قابل ستائش سطح کی قابلیت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ رپورٹ میں بیس لائن اسکول کا ایک جامع تجزیہ پیش کیا گیا ہے، جس میں اساتذہ اور طلبا کی صلاحیت، انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے استعمال، بجلی کی دستیابی، انٹرنیٹ تک رسائی، اور سمارٹ کلاس رومز کے نفاذ کی صلاحیت پر توجہ دی گئی ہے۔ اس رپورٹ کا مقصد اسکول کے موجودہ بنیادی ڈھانچے، تکنیکی صلاحیتوں، اور سمارٹ کلاس روم کے حل کے انضمام کے لیے تیاری کے بارے میں بصیرت فراہم کرنا ہے۔

جی بی، آئی سی ٹی اور اے جے کے میں کئے گئے اس سروے نےسکولوں کے مختلف پہلوئوں پر ڈیٹا اکٹھا کیا اور نتائج کو گوگل میپس پر ظاہر کیا۔ سروے میں خطوں میں نمائندہ سکولوں کو منتخب کرنے کے لیے ایک منظم طریقے سے نمونے لینے کا طریقہ استعمال کیا گیا ہے۔ سروے کرنے والوں نے ہر منتخب اسکول کا دورہ کیا اور بنیادی ڈھانچے، سہولیات، تدریسی عملہ، بجلی کی دستیابی، طلبا اور اساتذہ کی صلاحیت وغیرہ جیسے پیرامیٹرز پر ڈیٹا اکٹھا کیا۔