سعودی حکومت نے حج کی ادائیگی کے لئے حجاز مقدس پہنچنے والے اللہ کے مہمانوں کی میزبانی اور آسانی کے لئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی

257
سعودی وزارت حج وعمرہ نے احترم احرام کی وضاحت کردی

مکہ مکرمہ۔25جون (اے پی پی):سعودی حکومت نے دنیا بھر سےفریضہ حج کی ادائیگی کے لئے حجاز مقدس پہنچنے والے اللہ کے مہمانوں کی میزبانی اور آسانی کے لئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ حج کا رکن اعظم۔وقف عرفہ منگل کو ہوگا ۔ منیٰ ، مذدلفہ اور میدان عرفات میں مناسک حج کی ادائیگی کے لئے شاندار انتظامات کئے گئے ہیں ۔ ہر مقام پر حجاج کی راہنمائی کے لئے سعودی حکومت کی جانب سے فوج، پولیس اور رضاکار تعینات کئے گئے ہیں ۔ 160 سے زائد ممالک کے تقریباً 30 لاکھ عازمین مکہ مکرمہ سے منیٰ کے مقدس سفر کے لیے نکل پڑے ہیں اور مناسک حج کا آغاز ہو گیا ہے، حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ کل منگل کو ہوگا،عازمین حج منیٰ کی طرف اس وقت رواں دواں ہیں اور ہر طرف "لبیک اللھم لبیک” کی صدائیں سنائی دیتی ہیں۔ عازمین حج بسوں ،ٹرینوں کے ذریعے اور منیٰ کی طرف پیدل رواں دواں ہیں ۔

منیٰ خانہ کعبہ مسجد الحرام سے تقریباً پانچ کلومیٹر ( تین میل) کے فاصلے پر ہے۔ دو سفید بغیر سلے کپڑوں کا احرام اوڑھے بادشاہ، شہزادے، وزیر، امیر ،غریب اور عام آدمی تمام سماجی، ثقافتی اور سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے اللہ رب العزت سے اپنے گناہوں کی معافی اور مغفرت کے طلبگار ہیں۔عازمین حج منگل کی صبح حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کے لئے میدان عرفات روانہ ہوں گےجہاں مسجد نمرہ سے خطبہ حج دیا جائے گا ، حجاج کرام ظہر اور عصر کی نمازیں ایک ساتھ ادا کریں گے۔

وقوف عرفات کے بعد نماز مغرب پڑھے بغیر حجاج کرام میدان عرفات سے مزدلفہ پہنچیں گے جہاں وہ ایک ساتھ مغرب اور عشا کی نمازیں ادا کریں گے۔ مزدلفہ سے شیطان کو مارنے کیلئے کنکریاں چنیں گے۔ رات کھلے آسمان تلے گزارنے کے بعد دسویں ذی الحج کو نماز فجر کی ادائیگی اور طلوع آفتاب کے فوراً بعد منیٰ روانہ ہوں گے۔ جہاں کچھ دیر آرام کرنے کے بعد جمرات جائیں گے اور بڑے شیطان کو کنکر ماریں گے۔ کنکریاں مارنے کے بعد قربانی کرکے بال منڈوا کر احرام کھول دیں گے۔ اسی طرح11اور 12 ذوالحج کو بڑے، درمیانے اور چھوٹے شیطان کو کنکریاں مارنا بھی مناسک حج کا حصہ ہے۔