آئی ایم ایف کے بیل آوٹ پیکج سے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے نفاذ، مالیاتی خسارے میں کمی، مہنگائی پرکنٹرول اور ادائیگیوں کے توازن کو بہتر بنانے کے علاوہ معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی، افتخار علی ملک

102
فتخار علی ملک

اسلام آباد۔1جولائی (اے پی پی):سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے بیل آوٹ پیکج سے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے نفاذ، مالیاتی خسارے میں کمی، مہنگائی پرکنٹرول اور ادائیگیوں کے توازن کو بہتر بنانے کے علاوہ معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔

ہفتہ کو یہاں جاری ایک بیان میں انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو آئی ایم ایف کے پروگرام کے حصول میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس پیکج سے معاشی عدم توازن کو دور کرنے، کمزور معیشت کو مضبوط بنانے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا اور ملک کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی صلاحیت پر اعتماد بحال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام سے ٹیکسیشن، سرکاری اخراجات، مالیات اور گورننس جیسے شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے نفاذ میں مدد ملے گی۔

ان اصلاحات سے دیرینہ معاشی مسائل کے حل اور معیشت کے لیے طویل مدتی فوائد کے حصول میں مدد مل سکتی ہے۔ افتخار علی ملک نے آزمودہ کار دوست ممالک چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور اسلامک ڈویلپمنٹ فنڈ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بڑے معاشی چیلنجز کے وقت میں پاکستان کو بحران سے نکالنے میں مدد کی۔

انہوں نے کہا کہ دوست ممالک کے تعاون کے ذریعے آئی ایم ایف پیکج کے حصول میں وزیر اعظم کی بصیرت اور دانشمندی نے کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ زراعت، کان کنی، معدنیات، دفاعی پیداوار اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ’پی ایم اکنامک ریوائیول پلان‘ کے ذریعے اربوں ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا کرنے پر توجہ دی جائے تاکہ پائیدار معاشی خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔