ایس سی اوکے ممالک کو قومی کرنسی میں تجارت کرنی چاہیے،بیرونی طاقتیں ہمارے خلاف ہائی برڈ جنگ اور غیر قانونی پابندیاں لگانے میں مصروف ہے، ایرانی و روسی صدور کا شنگھائی تعاون تنظیم سے خطاب

103
ایرانی صدرکی جانب سے متحدہ عرب امارات کے صدر کودورہ ایران کی دعوت

تہران ۔5جولائی (اے پی پی):ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ڈالر کی بالادستی ختم کرنے کے لئے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان تجارت قومی کرنسی میں ہونی چاہیے، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ بیرونی طاقتیں ہمارے خلاف ہائی برڈ جنگ اور غیر قانونی پابندیاں لگانے میں مصروف ہے ۔

ترک خبر رساں ادارے کے مطابق ابراہیم رئیسی نے بھارت کی میزبانی میں شنگھائی تعاون تنظیم کی ورچوئل سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے رکن ممالک کے درمیان قومی کرنسی میں تجارت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئےکہا کہ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ مغرب کی عسکریت پسندی اور حاکمانہ نظام کی بنیاد ڈالر ہے، یہی وجہ ہے کہ ایک منصفانہ بین الاقوامی نظام کی تشکیل کے لئےاس بالادست عنصر کو ختم کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لئے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک اور شراکت داروں کے درمیان بین الاقوامی تجارت اور مالیاتی لین دین میں قومی کرنسی کے استعمال کو عام کرنے پر توجہ دنیا ضروری ہے۔خطاب میں اسرائیل کے فلسطین پر حملوں کاذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ 4 جولائی کو اپنا یومِ آزادی منانے والا ملک امریکا بہت سے ممالک کی آزادی کو سلب کر رہا اور فلسطینیوں سمیت متعدد اقوام کو اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے کے حق سے محروم رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت جنین کیمپ میں اسرائیلی فورسزکی کارروائیاں 1948 میں فلسطین پر قبضے کے دوران کئے گئے جرائم کی یا د تازہ کر رہی ہیں۔اس موقع پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ بیرونی طاقتیں ہمارے خلاف ہائی برڈ جنگ اور غیر قانونی پابندیاں لگانے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جغرافیائی و سیاسی اختلافات زور پکڑ چکے ہیں،سلامتی کا عالمی نظام تنزلی کا شکار ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک کے لا محدود قرضوں کا بوجھ عالمی معیشت اور مالی بحران کے خطرات پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں سماجی خلیج اور غربت میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بیرونی طاقتیں یوکرین میں ایک طویل عرصے سے روس مخالف ریاست کے قیام پر عمل پیرا ہیں ،جن کا مقصد روس کی سلامتی اور اس کی ترقی کو مسدود کرنا ہے،ہمارے خلاف ہائی برڈ جنگ جاری ہے اور غیر قانونی پابندیوں کا جال بچھایا جا رہا ہے،روس ان تمام پابندیوں کے خلاف مزاحمت کر رہا ہے اور کرتا رہے گا۔انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کاروس کی حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ روابط مزید مضبوط ہوں گے۔