اسلام آباد۔10جولائی (اے پی پی):چیف الیکشن کمشنر نے حکم دیا ہے کہ وزارت داخلہ 12 جولائی تک مخصوص نشستوں کی تعداد کا نوٹیفکیشن اور امیدواروں کے لئے انتخابی اخراجات کی حد کے رولز ہر صورت الیکشن کمیشن کو مہیا کرے تاکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کیا جا سکے۔ الیکشن کمیشن سے جاری بیان کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت پیر کو اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے معزز اراکین کے علاوہ سپیشل سیکرٹری اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی ۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ معزز عدالت عالیہ اسلام آباد کے حکم کی روشنی میں الیکشن کمیشن وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد اور شیڈول دینے کے لئے مکمل طور پر تیار ہے ، البتہ 22 جون 2023 کے اجلاس کے دوران وزارت داخلہ کے نمائندگان نے مخصوص نشستوں کی تعداد کے نوٹیفکیشن اور امیدواروں کے لئے انتخابی اخراجات کی حد کے لئے رولز بنانے کے لئے درخواست کی تھی جس پر الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو مذکورہ بالا دستاویزات مہیا کرنے کی ہدایت کی مگر تاحال وزارت داخلہ کی طرف سے جواب موصول نہیں ہوا ۔
الیکشن کمیشن نے حکم دیا کہ وزارت داخلہ کو فوری طور پر خط تحریر کیا جائے کہ وہ 12 جولائی تک مخصوص نشستوں کی تعداد کا نوٹیفکیشن اور امیدواروں کے لئے انتخابی اخراجات کی حد کے رولز ہر صورت الیکشن کمیشن کو مہیا کرے تاکہ الیکشن کمیشن وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کرے۔ صوبہ پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے بارے میں بریفنگ کے دوران الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ پنجاب میں انتخابی گروپوں کی رجسٹریشن کا عمل 17 جولائی کو مکمل ہو جائے گااور الیکشن کمیشن نے صوبہ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے تمام انتظامات مکمل کر لئے ہیں مگر پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کے سیکشن 47(1) کے تحت لوکل گورنمنٹ انتخابات کا انعقاد ای وی ایم پر ہوگا اور ووٹروں کو آئی ووٹنگ کی سہولت بھی میسر ہوگی
۔ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے متعدد بار صوبائی حکومت کو تحریر کیا ہے کہ لوکل گورنمنٹ انتخابات کے دوران ای وی ایم کا استعمال ممکن نہیں اور آئی ووٹنگ کی سہولت بھی فراہم نہیں کی جا سکتی ۔ صوبائی حکومت پنجاب نے اس سلسلے میں لوکل گورنمنٹ کے رولز 35(4) میں ضروری ترمیم کردی ہے اور ووٹنگ کا طریقہ کار بھی الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت مہیا کر دیا ہے لیکن لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم ضروری ہے تاکہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ اور رولز ایک دوسرے سے متصادم نہ ہوں ۔
اس پر الیکشن کمیشن نےد فتر کو حکم دیا کہ فوری طور پر صوبائی حکومت پنجاب کو تحریر کیا جائے کہ الیکشن ایکٹ 2017کی دفعات 103اور 94 میں وفاقی گورنمنٹ کی طرف سےای وی ایم اور آئی ووٹنگ سے متعلق ترامیم کو مد نظر رکھتے ہوئے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 اور رولز میں ضروری ترمیم کرے تاکہ صوبہ میں الیکشن کا فوری انعقاد یقینی بنایا جائے ۔