چیف جسٹس آف پاکستان / چیئرمین لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کا آبادی بارے قومی کانفرنس کےآخری سیشن سے خطاب

172
چیف جسٹس آف پاکستان
چیف جسٹس آف پاکستان / چیئرمین لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کا آبادی بارے قومی کانفرنس کےآخری سیشن سے خطاب

اسلام آباد۔15جولائی (اے پی پی):چیف جسٹس آف پاکستان / چیئرمین لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال نے "مستحکم پاکستان : آبادی اور وسائل کا توین” کے موضوع پر دو روزہ قومی کانفرنس کے دوسرے روز کانفرنس کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے اپنے اختتامی کلمات میں کانفرنس کے مقررین خصوصاً خواتین مقررین کی کاوشوں اور شرکت کو سراہا۔ انہوں نے عدلیہ، بار اور عوام الناس کی قومی کانفرنس میں بھرپور شرکت پر اظہار تشکر بھی کیا۔ انہوں نے کانفرنس کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ آبادی کے خدشات کو دور کرنے کے لیے دو طرفہ حکمت عملی اپنائیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ حکمت عملی کے تحت پہلا اقدام آبادی سے متعلق موجودہ قوانین اور پالیسیوں کے نفاذ کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے رجوع کرنا اور دوسرا اقدام اگر کہیں حکومتوں کی جانب سے اس حوالہ سے کہیں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا جائے اور ضروری ہو تو ہائی کورٹس کے دائرہ اختیار کو استعمال کرنا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ قانون اور پالیسیوں کانفاذ خواتین کی زندگی، صحت، تعلیم اور روزگار کے بنیادی حقوق پر عمل درآمد کا باعث بنے گا جس سے وہ ترقی پسند اور معاشی طور پر متحرک معاشرہ، اپنی زندگیوں اور خاندانوں میں مساوی شراکت دار اور فیصلہ ساز بن سکیں گی۔

اس سلسلہ میں چیف جسٹس نے سورہ المومنون کی آیت نمبر 29 کی تلاوت بھی کی۔ "وَقُل رَّبِّ أَنزِلْنِى مُنزَلًا مُّبَارَكًا وَأَنتَ خَيْرُ ٱلْمُنزِلِينَ”۔ جس کا ترجمہ یہ ہے کہ "اور کہو: اے میرے رب! مجھے اس منزل تک پہنچا جو [تیری طرف سے] برکت والی ہے کیونکہ تو انسان کو اس کی [حقیقی] منزل تک پہنچنے کا راستہ دکھانے کے لیے بہترین ہے، (ترجمہ محمد اسد)۔ انہوں نے اپنے ریمارکس کا اختتام الفاظ کے ساتھ کیا جن سے انہوں نے کانفرنس کا آغاز کیا تھا، یعنی کہ ریاست اور معاشرے کو خوش حال خاندانوں کی تشکیل پر توجہ دینی چاہئے۔