اسلام آباد۔22جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءپر گزشتہ ایک سال کے دوران تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی، تمام اسٹیک ہولڈرز پی ایف یو جے، پی بی اے، ایمنڈ، سی پی این ای اور اے پی این ایس کو آن بورڈ لیا گیا اور ان کی آراءکو بل میں شامل کیا گیا۔
اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءمنظور کرلیا ہے، یہ بل میں نے جمعرات کو قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔ کمیٹی کے ارکان اور میرے درمیان جامع بحث کے بعد کمیٹی نے بل کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ پیمرا بل کو تمام اسٹیک ہولڈرز کے دستخطوں سے حتمی شکل دی گئی، بل کی تیاری میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی فعال شرکت، وقت، کوشش اور قیمتی ان پٹ پر ان کی مشکور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بل کا بنیادی مقصد صحافیوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانا اور پاکستان میں آزاد، ذمہ دار اور اخلاقیات پر مبنی میڈیا ماحول کو فعال کرنا ہے جیسا کہ دنیا بھر کے جمہوری ممالک میں رائج ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیمرا (ترمیمی) بل مختلف اہم دیرینہ مسائل اور معاملات کو حل کرے گا جن میں چیئرمین پیمرا کے اختیارات کے حوالے سے مسائل سمیت پیمرا اتھارٹی اور شکایات کونسل میں پی ایف یو جے اور پی بی اے کی نمائندگی کے فقدان، صحافیوں کی تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر اور مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن کی تعریف شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بل کی نمایاں خصوصیات اور اس کی تیاری کے لئے وسیع شراکتی اور مشاورتی عمل کی تفصیلات سے پریس کانفرنس میں آگاہ کیا جائے گا۔