ملک میں مستحکم، شفاف اور ذمہ دار گورننس کے نفاذ کے لئے گورننس فورم 2023 کی متفقہ قرارداد منظور، پبلک سیکٹر مینجمنٹ بالخصوص سول سروس ریفارمز میں مستقبل کے حوالے سے اصلاحات کی ضرورت ہے، قرارداد

157

اسلام آباد۔28جولائی (اے پی پی):وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے زیر اہتمام دو روزہ پاکستان گورننس فورم 2023 نے مستحکم، شفاف، چست اور ذمہ دار گورننس سسٹم کے نفاذ کو بہتر بنانے کیلئے قرار داد کی متفقہ منظوری دی ہے۔یہ قرارداد گزشتہ روز یہاں منعقدہ دو روزہ گورننس فورم 2023 کے اختتام کے دوران منظور کی گئی، جس کا مقصد ملک میں ایک مستحکم، شفاف، چست اور ذمہ دار طرز حکمرانی کے نظام کے لیے روڈ میپ تیار کرنا ہے۔

وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق فورم میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی سینکڑوں ممتاز شخصیات، سیاسی رہنماؤں، ماہرین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی، جنہوں نے گورننس کے اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ قرارداد کے مطابق استحکام ریاست کے تمام ستونوں بشمول مقننہ، ایگزیکٹو، اور عدلیہ کے درمیان باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنے والے تعلقات کے ذریعے پروان چڑھانے والی جامع، مشاورتی، اور ثبوت پر مبنی پالیسیوں کا تسلسل شامل ہے جبکہ حکومت کے وفاقی، صوبائی اور مقامی سطح، نیز سیاسی قیادت، بیوروکریسی اور فوج، آئینی دائرہ کار میں ریاستی اداروں کے درمیان ہم آہنگی اور ٹیم ورک کو فروغ دینے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔

استحکام کو یقینی بنانے کے لیے معاشرے کے تمام طبقات کے خیالات اور خواہشات کو شامل کرنا ضروری ہے، خاص طور پر نوجوانوں، خواتین کی نمائندگی کو یقینی بنانا ہے۔ مزید برآں، قرارداد میں ملک اور خطے میں امن کے قیام، امن و امان کو یقینی بنانے اور گڈ گورننس کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

تشدد کو مسترد کرتے ہوئے سیاسی، نسلی، مذہبی اور دیگر خطوط پر تنازعات کو پرامن طریقوں سے حل کرنے پر زور دیاگیا۔ گورننس میں شفافیت کے حوالے سے قرارداد میں کرپشن کے خاتمے اور حکومت کے تمام درجوں پر عوامی احتساب کو مضبوط بنانے کے لیے شفافیت کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ ٹیکنالوجی میں پیشرفت کا استعمال، خاص طور پر عوامی پیسے کے دانشمندانہ اور ذمہ دارانہ خرچ میں تمام سرکاری کاموں میں شفافیت کو بڑھانے کے بے مثال مواقع فراہم کرتا ہے۔ قرارداد میں ڈیجیٹل فارمیٹس کے ذریعے عوام تک ڈیٹا کو قابل رسائی بنانے اور "حق اطلاعات” کے قوانین کے نفاذ کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

قرارداد کے مطابق چستی کا اصول، حکومت کے کام کے مرکز میں موثر خدمات کی فراہمی کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔ اس میں انتظامی ڈھانچے اور عمل کو بہتر بنانے کے ذریعے عوامی خدمات کی فراہمی میں مسلسل بہتری لانا اور آؤٹ پٹ سے نتائج پر مبنی نقطہ نظر کی طرف منتقلی شامل ہے۔ قرارداد میں مزید زور دیا گیا کہ پبلک سیکٹر مینجمنٹ بالخصوص سول سروس ریفارمز میں ساختی اور مستقبل کے حوالے سے اصلاحات کی ضرورت ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کی بھرتی، انڈکشن، ٹریننگ، انتظامی ڈھانچے، کارکردگی کا انتظام، معاوضہ اور ریٹائرمنٹ کے فوائد اس سلسلے میں بہت ضروری ہے۔