حکومت ،مسلح افواج وعوام مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ایک بیج پر ہیں،بھارت پانچ اگست کااقدام واپس لے ،چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

102
طاہر محمود اشرفی
حکومت ،مسلح افواج وعوام مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ایک بیج پر ہیں،بھارت پانچ اگست کااقدام واپس لے ،چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

لاہور۔5اگست (اے پی پی):چیئرمین پاکستان علما کونسل اوروزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی ومشرقی وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ مسلح افواج ،عوام و حکومت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ایک بیج پر ہیں،کھانے پینے کے بغیر گزارا ہو سکتا ہے لیکن کشمیر جو ہماری شہ رگ ہے اس کے بغیر گزارہ نہیں ہو سکتا، 5 اگست یوم استحصال کشمیر کا دن ہے ،کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، چار سال پہلے بھارت نے قوانین میں تبدیلی کرکے کشمیر جو متنازعہ علاقہ ہے اس پرقبضہ کیااوراقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر کو اپنا حصہ ڈکلیئر کیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں جامعہ منظورالسلامیہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور پاکستانی عوام کا موقف ہے کہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں،کشمیریوں کو حق حاصل ہے کہ وہ بھارت یا پاکستان میں سے کسی ایک کے ساتھ رہیں، امت مسلمہ کے کشمیر و فلسطین کے دو مسئلے ہیں جہاں 75 سال سے خون بہہ رہا ہے،کوئی نہیں جو مظلوموں کیلئے اقدامات اٹھائے، ظلم تو ظلم ہوتا ہے وہ ختم ہوجاتاہے۔

انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں مسلمان و پاکستان یوم استحصال کشمیر منا رہے ہیں ،مسلح افواج ،عوام و حکومت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ایک بیج پر ہیں، سب کا متفقہ فیصلہ ہے کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیاجائے، پاکستان آرمی کے سپہ سالار بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ وہ کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہو ئے اوران کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے یہ پروپیگنڈہ کیاجاتا ہے کہ اسلامی تنظیموں نے اپنا موقف تبدیل کر لیا ہے

جس میں کوئی حقیقت نہیں ،پاکستان نے کبھی مذاکرات سے انکار نہیں کیاکیونکہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے آج بھی عالمی امن خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مذاکرات چاہتا ہے تو راستہ کشمیر کے ذریعے جاتا ہے اس کے بغیر مذاکرات ممکن نہیں، کشمیر میں بھارت کا جارحیت جاری رکھنا، خواتین کی عصمت دری کرنا اورمساجد کی بے حرمتی کرنا ، کیا ان حالات میں بھارت کے ساتھ مذاکرات کیلئے ایک میز پر بیٹھا جا سکتا ہے، کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت فوری طورپر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرکے پانچ اگست کا فیصلہ واپس لے، ہم چاہتے ہیں مسئلہ کشمیر جلد حل ہوجائے، بھارت میں الیکشن آنے والے ہیں، لیڈران الٹی سیدھی دھمکیاں دے رہے ہیں ، بھارت کو دھمکیاں دینے سے پہلے ابھینندن کویاد رکھنا چاہیے۔ طاہر اشرفی نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر امت متحد ہے، چیئر مین پی ٹی آ ئی کشمیر سے زیادہ اہم نہیں ، پہلے بھی وزیراعظم گرفتار ہوئے ہیں لیکن استحصال کشمیر اہم ہے،کشمیر کے معاملے پر بھارت نے پانچ اگست کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی سرکاری منصب پر فائز ہوتا ہے تو اسے تحائف ملتے ہیں اسے چاہیے کہ ا نہیں قومی خزانے میں جمع کروائے، میں فخر سے کہہ سکتا ہوں اگر چائے کی پتی و کھجور کسی وفد نے دی تو وہ بھی توشہ خانہ میں بھجوا دی،توشہ خانہ والے خط لکھتے رہے کہ پیسہ جمع کروا کر گھڑی لے لیں۔

انہوں نے کہا کہ چیئر مین پی ٹی آ ئی سے عبرت حاصل کر نی چاہیے، جو تحائف ملے وہ سرکاری خزانے میں جمع کروانے چاہیے، شریعت بھی تحفہ جمع کروانے کا حکم دیتی ہے،میں نے چیئر مین پی ٹی آ ئی سے اس وقت بھی احتجاج کیا تھا جب وہ وزیراعظم تھے کہ جو لوگ تحائف لے رہے ہیں وہ توشہ خانہ میں جمع کروائیں، سعودی عرب نے چیئر مین پی ٹی آ ئی کو تحفہ دیا بعد میں پتہ چلا کہ اس تحفے کو بازار میں فروخت کیاجا رہا ہے جو دکھ کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پانچ اگست کااقدام واپس لے تب ہی بات چیت کے دروازے کھلیں گے، کھانے پینے کے بغیر گزارا ہو سکتا ہے لیکن کشمیر جو ہماری شہ رگ ہے اس کے بغیر گزارہ نہیں ہو سکتا۔