ہسپتالوں میں تعینات تمام عملہ محنت، جذبے اور لگن سے کام کرے، کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی،نگراں وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان

155
وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان

اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ دکھی انسانیت کی خدمت ہمارا قومی ، اخلاقی اور مذہبی فریضہ ہے، ہسپتالوں میں تعینات تمام عملہ محنت، جذبے اور لگن سے کام کرے، بہترین طبی سہولیات کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے اس میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ترجمان وزارتِ صحت کی طرف سے اتوار کو جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیڈرل جنرل ہسپتال چک شہزاد اور قبل ازین پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے اچانک دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

نگراں وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے فیڈرل جنرل ہسپتال چک شہزاد کا دورہ کیا اور ایمر جنسی اور گائنی وارڈز میں فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی ہسپتالوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے وفاقی ہسپتالوں کے اچانک دورے کر رہا ہوں، ہسپتالوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مربوط حکمت تشکیل دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر ندیم جان نے ہدایت کی کہ مریضوں کو ادویات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے، ادویات کی بلاتعطل فراہمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ فیڈرل جنرل ہسپتال کے بلڈ بنک کو مربوط بنیادوں پر فعال کیا جاے،

تمام سٹاف محنت، جذبے اور لگن سے کام کرے کیونکہ دکھی انسانیت کی خدمت ہمارا قومی ، اخلاقی اور مذہبی فریضہ ہے۔ ندیم جان نے کہاکہ ہسپتالوں میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں گے ۔ اس موقع پر نگراں وفاقی ویز قومی صحت نے فیڈرل جنرل ہسپتال چک شہزاد کے مختلف شعبوں کا بھی دورہ کیا اور ایمر جنسی اور گائنی وارڈز میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات اور عملہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ان شعبوں میں سہولیات کو بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ قبل ازیں نگراں وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے اتوار کوپمز ہسپتال کی ایمرجنسی سمیت مختلف وارڈز کا دورہ کیا جہاں پر انہوں نے مریضوں کی عیادت کی اور طبی سہولیات کا بھی جائزہ لیا۔

اس موقع پر وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کی کارکردگی کو بڑھانے کیلئے میرے پاس مربوط پلان ہے، بہترین طبی سہولیات کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے، بہترین طبی سہولیات کی فراہمی میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ امیر کی طرح غریب آدمی کو بھی معیاری علاج معالجے کی سہولتیں ملنی چاہئیں، امیر آدمی تو پیسے کے بل بوتے اپنی مرضی پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج کروا لیتا ہے، صحت کا محکمہ لوگوں کی خدمت کا شعبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم آر آئی مشین کی خرابی کا ذمہ دار کون ہے، اس حوالے سے شفاف انکوائری کی جائے گی۔ انہوں نے6 ستمبرتک ایم آر آئی مشین کو فعال بنانے کی ہدایت کر دی ۔ نگراں وزیر صحت نے کہا کہ انسانیت کی خدمت کا جذبہ لے کر آیا ہوں،قلیل مدت میں دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے جو بن پڑا وہ کریں گے۔ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف اپنی حاضری کو یقینی بنائیں، علاج کے دوران مریضوں کی عزت نفس اور وقار کا ہر صورت خیال رکھا جائیاور صفائی کے نظام کو مزید بہتر بنایا جائے ۔

ندیم جان نے کہا کہ خدا نے جو ذمہ داری دی اس کو احسن طریقے سے نبھائیں گے ، تمام ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ سے بریفنگ لی جائے گی، عوام کا پیسہ عوام کے علاج پر خرچ ہونا چاہیے، علاج معالجے کی راہ میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کا عزم لیکر آیا ہوں, انہوں نے کہا کہ یہ منصب خدا کی طرف سے دی گئی امانت ہیں ہم سب نے خدا کے ہاں جوابدہ ہو نا ہے اور ہم عوام کے سامنے بھی جوابدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں جو مشینری خراب ہے ،اس سے متعلق 48 گھنٹے کے اندر رپورٹ دی جائے،

پمز ہسپتال کی لیبارٹری میں ہونے والے ٹیسٹ کی لسٹ فراہم کی جائے، جو ضروری ٹیسٹ ہسپتال میں نہیں ہورہے ان کی مفصل رپورٹ دی جائے۔ ندیم جان نے کہا کہ ہسپتال کی ویسٹ کے ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے،ایم آر آئی مشین کو وزارت کی طرف سے دی گئی ڈیڈ لائن پر فنکشنل کیا جائے،الٹرا سائونڈ، ایکسرے ، سی ٹی سکین اور تمام بلڈ ٹیسٹ کی فراہمی کو بروقت یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کو حقیقی معنوں میں شفا خانے بنائے کیلئے پر عزم ہیں، ہسپتالوں میں بد عنوان عناصر کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کی کارکردگی کو خود مانیٹرکروں گا، ہسپتال کے امور میں میرٹ اور شفافیت کے نظام کو فروغ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں بڑے عہدوں پر کام کرنے والے جوابدہ بھی ہوں گے ان کا محاسبہ بھی ہو گا، ہسپتالوں میں مافیاز کی نہیں عوام کے خادموں کی ضروت ہوتی ہے، ہسپتال میں مریضوں کو معیاری ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ گورنمنٹ ہسپتالوں کا معیار بلند ہو اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج کی بجائے گورنمنٹ کے ہسپتالوں کو ترجیح دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہسپتالوں میں سینئر ، محنتی اور تجربہ کار ڈاکٹرز موجود ہیں،فنانس اور پر کیورمنٹ کے شعبوں کی کڑی نگرانی کی جائے گی،کام کرنے کی نیت اور جذبہ موجود ہو، خدا کا خوف بھی ہو تو سب کچھ ممکن ہے۔ بہت سے معاملات ایسے ہیں جو انتظامیہ کی تھوڑی سی توجہ سے حل ہو سکتے ہیں، متعدد امور کو انتظامیہ خود ہی بہتر کرنے کی استطاعت اور طاقت رکھتی ہے۔